
نیب ترامیم سابق وزیراعلیٰ پنجاب ودیگر کے خلاف شراب لائسنس اجراء کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ۔۔لاہور ہائیکورٹ میں نیب کی طرف سے شراب لائسنس کے اجراء کی انکوائری کو بند کرنے کا بیان دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ودیگر کے خلاف نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کی طرف سے شراب لائسنس اجراء کے حوالے سے انکوائری کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔نیب کی طرف سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف شراب لائسنس اجراء کی انکوائری بند کرنے کیلئے عدالت میں باضابطہ سفارش بھی کی گئی ہے۔
نجی ہوٹل کی طرف سے درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں قائم کیے گئے 2 رکنی بنچ نے کی۔
نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کے وکیل کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کے ریجنل بورڈ کی طرف سے اس انکوائری کو بند کرنے کی سفارش چیئرمین نیب کو بھیج دی گئی ہے جس کا ریکارڈ پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریجنل جنرل اجلاس میں انکوائری بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
نجی ہوٹل کی طرف سے وکیل اعجاز اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد نیب اس انکوائری کو جاری نہیں رکھ سکتا۔
اعجاز اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کی طرف سے پہلے ہی شراب لائسنس کے اجراء کو قانون کے مطابق قرار دیا جا چکا ہے، 3 سال سے نیب کی طرف سے بے مقصد تحقیقات کی جا رہی ہیں جس کا کوئی مقصد نہیں ہے، اس کو بند ہونا چاہیے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ چیئرمین نیب ہی کریں گے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو کے جواب کی روشنی میں درخواست کو نپٹا دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nabshahaii.jpg