نیب ترامیم سے کتنے سو اعلیٰ سرکاری افسران نے فائدہ اٹھایا؟

nabsishaihd.jpg

فائدہ اٹھانے والوں میں سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین بھی شامل: سرکاری دستاویزات

نجی ٹی وی چینل سما نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیب ترامیم سے مستفید ہونے والے سرکاری افسران کی تفصیلات نیشنل اکائونٹی بیورو (نیب) کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہیں جس میں انکشافات سامنے آئے ہیں کہ نیب کے قوانین میں ترامیم سے تقریباً 189 وفاقی سیکرٹریز وچیف ایگزیکٹو افسران (سی ای اوز) کو فائدہ پہنچا جن میں سے 80 فیصد ملزمان کے مقدمات بند کر دیئے گئے جبکہ دیگر مقدمات کو عدالتوں نے واپس بھیج دیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1625118244863635462
سپریم کورٹ میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق زیادہ تر افسران میگا کرپشن کے مقدمات میں شریک ملزمان ہیں جبکہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت بھی ان میں سے 60 فیصد افسران اپنے عہدوں پر تعینات ہیں۔ 189 افسران میں سے 49 فیصد افسران کا تعلق وفاقی حکومت جبکہ دیگر کا صوبائی حکومتوں سے بتایا گیا ہے۔


نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والے افسران 156 ارب روپے کی کرپشن کے ساتھ ساتھ اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ نیب قوانین میں ترامیم کے نتیجے میں پچھلے 3 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 24 سو اہم ترین شخصیات کو فائدہ پہنچا جن میں سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین بھی شامل ہیں، جن میں ان ملزمان کو 650 ارب روپے کی کرپشن کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کا سامنا تھا۔

نیب قوانین میں تبدیلیاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور موجودہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت کے 3 سالوں میں متعارف کروائی گئیں۔ نیب کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق ترامیم سے مجموعی طور پر 1650 ملزمان کے مقدمات بند کیے گئے جبکہ 750 مقدمات احتساب عدالتوں کی طرف سے بیورو کو واپس کیے گئے۔
 

Back
Top