
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ظل شاہ کے ساتھ پکڑے گئے پی ٹی آئی کارکنوں کے بیانات میں تضادات
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ظل شاہ کے ساتھ گرفتار گئے پی ٹی آئی کارکنوں کے بیانات میں تضادات سامنے آگئے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ان نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان سے اپنی مرضی کے بیانات لئے تھے۔
ایک بیان میں محسن نقوی کہتے ہیں کہ ہماری پلاننگ یہ تھی کہ ان لڑکوں کو پکڑا جائے اور کہیں دور چھوڑا جائے جبکہ گرفتار ایک کارکن کہتا ہے کہ ہمیں واش روم آیا ہوا تھا، ہم نے پولیس والے سے کہا کہ دروازہ کھول دو ہم نے واش روم کرنا ہے،انہوں نے دروازہ کھولا تو ہم واش روم کے بہانے فرار ہوگئے۔
https://twitter.com/x/status/1634505065120530433
اسی طرح جہانزیب نامی کارکن کو بھی گرفتار کرکے ان سے بیان لیا گیا۔گرفتار کارکن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹریاسمین راشد ہمیں خان صاحب کے پاس لیکر گئیں، ہم نے خان صاحب کو ساری بات بتائی تو انہوں نے ہمیں شاباش دی
https://twitter.com/x/status/1634496207711092736
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹریاسمین راشد کے پاس گئے جس پر ڈاکٹر یاسمین راشد اندرجاکر باہر آتی ہیں اور کہتی ہیں کہ میں نے خان صاحب کو سب بتادیا ہے آپ جائیں اور ریسٹ کریں۔
اسی طرح محسن شاہ نامی کارکن کے بیانات میں بھی تضادات ہیں، محسن شاہ نے بیان دیا کہ ضل شاہ کو گاڑی سے اتار دیا گیا جس کی ویڈیو غریدہ اور ن لیگی رہنماؤن نےٹویٹ کی ۔
https://twitter.com/x/status/1634501654715179008
لیکن کچھ روز قبل ہی محسن شاہ نے رہائی کے بعد اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ گاڑی میں موجود سب لوگ اتار دیے گئےتھےصرف ظب شاہ پولیس وین میں موجود تھا
یادرہے کہ محسن شاہ ہی وہ کارکن ہے جس نے گرفتار ورکرز کی ویڈیوز بناکر اپلوڈ کیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/contrahdiaa.jpg