
کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، اگر ایسا ہوا تو شفاف انتخابات ممکن نہیں : سابق چیئرمین سینٹ
پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے ریکوڈک کے حکومتی شیئرز فروخت کرنے کی مخالفت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین سینٹ ورہنما پیپلزپارٹی رضا ربانی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ قانونی طور پر نگران حکومت ریکوڈک کے حکومتی شیئرز فروخت نہیں کر سکتی۔
شیئرز کی فروخت کرنا ایک طویل مدتی معاشی فیصلہ ہے جس کا نگران حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے اس لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا 90دنوں کے اندر انتخابات کا انعقاد نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان میں تاخیر کے باعث ملک میں سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ معاشی غیریقینی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی پارلیمانی نگرانی کرے اس لیے فوری طور پر سینٹ اجلاس طلب کیا جانا چاہیے۔ الیکشن کمیشن کے پاس اب حلقہ بندیوں کا بہانہ بھی نہیں بچا اس لیے آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان فوری طور پر کرنا چاہیے۔
علاوہ ازیں سابق چیئرمین سینٹ نے الیکشن، سیاسی استحکام اور معاشی بحالی کے موضوع پر پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، اگر ایسا کیا گیا تو فری اینڈ فیئر انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو گا۔ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو برابری کا موقع ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت سے محبت ہے اور ہم اس لیے بھی چاہتے ہیں کہ انتخابات ہوں کیونکہ نگران حکومت سے ملکی معیشت کو درست سمت میں لے جانے کی جو توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔ انتخابات کے انعقاد کے علاوہ سیاسی استحکام کے لیے انتخابات کے نتائج کو بھی تسلیم کرنا ہو گا اور ملکی معیشت کو آئندہ آنے والی حکومت کو ہی دیکھنا چاہیے۔