
نور مقدم کے قتل کو کل ایک سال مکمل ہوجائیں گے، والدہ کا دکھ بھرا پیغام
اسلام آباد کی نور مقدم کے قتل کو کل ایک سال مکمل ہوجائیں گے، نور مقدم کی والدہ نے بیٹی کی برسی سے قبل ویڈیو پیغام جاری کردیا،
ویڈیو بیان میں نور مقدم کی والدہ نے کہا کہ نور کو 20 جولائی کو ہم سے بچھڑے ایک سال ہو جائے گا اور ہم نے نور کے بغیر یہ ایک سال جس طرح گُزارا ہے، وہ میں، میرے رشتے دار اور دوست جانتے ہیں۔
والدہ نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم راتوں کو سو نہیں سکے، ہمیں دن کو سکون نہیں ملا لیکن میں آج سب ماؤں بہنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ آپ سب 20 جولائی کو ایف نائن پارک آ کر میرا اور اپنا ساتھ دیں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتی کہ جس طرح میری نور کے ساتھ ہوا، وہی سب مستقبل میں کسی اور کی نور کے ساتھ ہو،ہمیں اپنی بچیوں کی حفاظت کے لیے نکلنا ہوگا، میرا ساتھ دیں،اداکارہ اُشنا شاہ نے نور مقدم کی والدہ کے ویڈیو بیان پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اُن کے اہلِ خانہ کے لیے دُعا کی۔
گزشتہ سال بیس جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو ظاہر جعفر نے بے دردی سے تیز دھار آلے سے قتل کردیا گیا تھا۔
نور مقدم کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے،مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے جب کہ اس کا سر دھڑ سے الگ تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل 14 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کردی،رجسٹرار آفس سے جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل بینچ سماعت کرے گا۔
عدالت نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو پیپر بکس کی تیاری کا حکم دے رکھا ہے، مجرم ظاہر جعفر نے اپنی سزائے موت جبکہ افتخار اور جان محمد نے اپنی 10،10 سال قید کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
مدعی مقدمہ نے عصمت آدم، ذاکر جعفر ، جمیل، تھراپی ورکس کے 6 افراد کی بریت کو چیلنج کر رکھا ہے، مدعی مقدمہ نے ظاہر جعفر ، افتخار اور جان محمد کی سزا بڑھانے کی اپیل بھی دائر کر رکھی ہے۔
پولیس نے ظاہر جعفر کو خون آلود قمیص میں سیکٹر ایف سیون اسلام آباد کے گھر سے گرفتار کیا اور آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا،اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 24 فروری 2022 کو نور مقدم قتل کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/noor-m111.jpg