
ننکانہ صاحب میں رہنے والے ایک سکھ خاندان کی بیٹی رجمیت کور نے اپنے ہمسائے جنید سے شادی کر لی۔ اس سے پہلے اس نے جڑانوالہ کی ایک مسجد میں اسلام قبول کیا اور وہیں ان کا نکاح پڑھوا دیا گیا۔ رجمیت کور نے مسلمان ہونے پر اپنا نام جنت بی بی رکھا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق اپنے شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر ایک سکھ شہری نے بتایا کہ رجمیت کور اور جنید دونوں ایک دوسرے کو چاہتے تھے وہ پہلے بھی اپنے گھر والوں کی مرضی کے بغیر گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی تاہم مقامی شخصیت کی مداخلت پر لڑکی کو واپس اس کے والدین کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
رجمیت کور7 دسمبر کی رات کو اپنے گھر سے گئی اس نے جڑانوالہ کی ایک مقامی مسجد میں اسلام قبول کیا اور اپنے لیے جنت بی بی نام کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد جنید اور جنت میں نکاح کرا دیا گیا۔ لڑکی نے والدین کے خوف سے تحفظ کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی۔ جس پر ننکانہ صاحب اور فیصل آباد کی انتظامیہ نے نوبیاہتا جوڑے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق جنت بی بی (رجمیت کور) اپنے شوہر جنید کے ساتھ جانے پر بضد ہے جب کہ والدین لڑکی کے اس فیصلے کے خلاف ہیں جس پر انتظامیہ نے لڑکی کو دارالامان لاہور منتقل کر دیا ہے۔
دوسری جانب سکھ مذہب کے لاہور سے تعلق رکھنے والے اہم رہنما نے اس معاملے پر بیان دیا ہے کہ وہ اس معاملے کوخوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کریں گے لیکن حقیقت یہ ہے کہ لڑکی بالغ ہے اوراپنی رضامندی سے اس نے اسلام قبول کرکے شادی کی ہے۔ اگراسے زبردستی اغوا کرکے جبری مذہب تبدیل کروایا جاتا توپھر وہ اس کے حق میں آواز اٹھاتے۔
ادھر رجمیت کور کے والد رنجیت سنگھ نے مقامی برادری سے مدد طلب کی ہے جنہوں نے اس معاملے کو مقامی مسلم بزرگوں کے ساتھ اٹھایا ہے لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکل سکا۔ اس سے قبل بھی اسی خاندان کی ایک لڑکی نے اسلام قبول کر کے مسلم نوجوان سے شادی کی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nankan11.jpg