
گلگت بلتستان کی نلتر جھیل میں نوعمر بچہ ڈوب گیا، نکالنے پر حالت انتہائی خراب تھی لیکن ملتان سے تفریح کیلئے آنے والی لیڈی ڈاکٹر نے شوہر کے ساتھ ملکر بچے کی جان بچالی۔
پانی میں نہاتے ہوئے تیز لہروں کی وجہ سے ایک بچہ گہرے پانی میں ڈوب رہا تھا جس کو موقع پر موجود لوگوں نے پانی سے نکالا تاہم اس کی حالت خراب تھی اور سانس بند تھا۔
متاثرہ لڑکے کو ملتان سے سیرو تفریح کیلئے آنے والی لیڈی ڈاکٹرقرۃ العین نے شوہر کے ساتھ ملکر بچے کی جان بچائی۔
لیڈی ڈاکٹر بچے کو سی پی آر تھراپی کے تحت پریشر دیتی رہیں جبکہ ان کے شوہر بچے کو سانس دیکر اس کی سانس بحال کرنے کی کوشش کرتے رہے اور کچھ دیر کی کوشش کے بعد معجزانہ طور پر بچے کی سانس بحال ہوگئی۔
جس پر سوشل میڈیا صارفین مذکورہ میاں بیوی کے عمل کو خوب سراہا رہے ہیں، فیصل بیگ نامی صارف نے کہا کہ ڈاکٹر صاحبہ کو اس کام اور قیمتی جان بچانے کے اعتراف میں اعزاز دیا جانا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1537766418397249536
ایک صارف نے کہا کہ یہ تکنیک سیکھنے میں صرف ایک گھنٹہ لگتا ہے اگر آپ کسی سکول کالج کے ٹیچر یا کسی عوامی عہدے پر ہیں تو خدا کیلئے لوگوں کو یہ ٹریٹمنٹ سکھانے کا انتظام کریں۔
https://twitter.com/x/status/1537764548920623104
اعجاز نے ڈاکٹر قرۃ العین کیلئے احترام کا اظہار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1537764456700289027
کریم نے ان کی تعریف میں کہا کہ جس نے ایک جان بچائی اس نے پوری انسانیت بچا لی۔
https://twitter.com/x/status/1537760117512364033
ان صارفین کے علاؤہ بھی متعدد صارفین نے ان کی تعریف کی ہے اور ان کی مدد کرنے کے اس عمل کو سراہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1537759521124536320
https://twitter.com/x/status/1537759283487580161
https://twitter.com/x/status/1537758961188982784
https://twitter.com/x/status/1537755996298280962
https://twitter.com/x/status/1537755906561265666
https://twitter.com/x/status/1537755166497296385
یاد رہے کہ سی پی آر ہنگامی حالت میں مریض کو ہوش میں لانے کے لئے چھاتی کو دبانے اور منہ سے منہ جوڑ کر سانس بحال کرنے کا عمل ہے، اگر یہ عمل اچھی طرح کیا جائے تو ایسے مریض جنہیں دل کا دورہ پڑا ھو یا پانی میں ڈوبنے سے سانس بند ہو تو خون اور سانس بحال کرنے میں مدد ملتی ہے۔
Last edited by a moderator: