ناظم جوکھیو نازک اعضا پر بدترین تشدد کے باعث جاں بحق ہوا، پوسٹمارٹم رپورٹ

nazim-jokhio1112.jpg

مقتول ناظم جوکھیو کی موت کے بعد دعوے کیے جا رہے تھے کہ اس کے سر پر گہری چوٹ تھی جس سے اس کی جان گئی اور ابتدائی میڈیکل میں بھی یہی کہا گیا تھا مگر اب باقاعدہ میڈیکل ایگزامنر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول کی موت پیٹ اور نازک اعضا پر بدترین تشدد کے باعث ہوئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل سے متعلق بننے والی میڈیکل ایگزامنر کی کیمیکل اور ہسٹوپیتھالوجی رپورٹ کو تحقیقات کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتول کی موت کسی زہریلی چیز یا منشیات سے نہیں ہوئی، جس وقت موت ہوئی تب دل اور گردے ٹھیک کام کر رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موت لوہے کی راڈ اور ڈنڈو اور لاتوں سے تشدد کے باعث ہوئی۔ اس تشدد کے دوران متوفی کے اعضائے مخصوصہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہی تشدد اس کی موت کا باعث بنا ہے۔

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبرکو ٹھٹھہ کے آچار سالار گوٹھ میں تلور کے شکار کیخلاف آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن سندھ اسمبلی جام اویس، ملازمین اور گارڈز نے ان کے عرب مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر تشدد کرکے قتل کیا۔


ناظم جوکھیو کی موت پر سوشل میڈیا پر ایک بحث کا اس وقت آغاز ہوا جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں انہیں رکن صوبائی اسمبلی کے عرب مہمانوں اور ملازمین سے الجھتے ہوئے دیکھا گیا۔ بعدازاں ان کی لاش جام ہاؤس کے مرکزی دروازے کے قریب سے ملی تھی۔

مرنے کے بعد ان کے وکیل دوست نے آڈیو پیغامات بھی شیئر کیے تھے جن میں ناظم جوکھیو بتاتے ہیں کہ انہیں جام عبدالکریم نے اپنے ڈیرے پر بات کیلئے بلایا ہے، اس دوران وہ اپنی جان کو ہونے والے خطرے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے اپنے دوست سے کہتے ہیں کہ انہیں ڈر ہے کہ مجھے مار دیا جائے گا۔

 

Complete Sense

Minister (2k+ posts)
It is time to kill all those people who behave like terrorist.. No need of court decision, just based on social media news and action to be taken by special force.
 
nazim-jokhio1112.jpg

مقتول ناظم جوکھیو کی موت کے بعد دعوے کیے جا رہے تھے کہ اس کے سر پر گہری چوٹ تھی جس سے اس کی جان گئی اور ابتدائی میڈیکل میں بھی یہی کہا گیا تھا مگر اب باقاعدہ میڈیکل ایگزامنر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول کی موت پیٹ اور نازک اعضا پر بدترین تشدد کے باعث ہوئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل سے متعلق بننے والی میڈیکل ایگزامنر کی کیمیکل اور ہسٹوپیتھالوجی رپورٹ کو تحقیقات کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتول کی موت کسی زہریلی چیز یا منشیات سے نہیں ہوئی، جس وقت موت ہوئی تب دل اور گردے ٹھیک کام کر رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موت لوہے کی راڈ اور ڈنڈو اور لاتوں سے تشدد کے باعث ہوئی۔ اس تشدد کے دوران متوفی کے اعضائے مخصوصہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہی تشدد اس کی موت کا باعث بنا ہے۔

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبرکو ٹھٹھہ کے آچار سالار گوٹھ میں تلور کے شکار کیخلاف آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن سندھ اسمبلی جام اویس، ملازمین اور گارڈز نے ان کے عرب مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر تشدد کرکے قتل کیا۔


ناظم جوکھیو کی موت پر سوشل میڈیا پر ایک بحث کا اس وقت آغاز ہوا جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں انہیں رکن صوبائی اسمبلی کے عرب مہمانوں اور ملازمین سے الجھتے ہوئے دیکھا گیا۔ بعدازاں ان کی لاش جام ہاؤس کے مرکزی دروازے کے قریب سے ملی تھی۔

مرنے کے بعد ان کے وکیل دوست نے آڈیو پیغامات بھی شیئر کیے تھے جن میں ناظم جوکھیو بتاتے ہیں کہ انہیں جام عبدالکریم نے اپنے ڈیرے پر بات کیلئے بلایا ہے، اس دوران وہ اپنی جان کو ہونے والے خطرے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے اپنے دوست سے کہتے ہیں کہ انہیں ڈر ہے کہ مجھے مار دیا جائے گا۔

بس تو پھر یہ فائنل ہوگیا کے ناظم جو کھیو کو جام عبدالکریم، رکن سندھ اسمبلی جام اویس کی بہن جام ظالم کی بچی نے مارا ہے ظالم کی بچی
 

Back
Top