
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی نازیبا ویڈیوز کی بنیاد پر بلیک میل کرنے والا گروہ گرفتار ہوگیا ہے، پولیس اہلکار بھی شامل۔
خبررساں ادارے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقات ایجنسی(ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے راولپنڈی کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت پورے گینگ کو گرفتار کرلیا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بھیجی گئی درخواست میں موقف اپنایا کہ ملزم سبحان نے مختلف فون نمبرز سے واٹس ایک کے ذریعے نازیبا ویڈیوز بھیجیں اور فون کرکے ملنے کا کہا، ملزم نے مجھے گاڑی میں پک کرکے اپنے دوست عدنان کے گھر لے گیا جہاں ان دونوں نے مجھے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/x/status/1460580312531013645
ملزمان نے زیادتی کے بعد اپنے ایک مانی نامی دوست کو موقع واردات پر بلایا جو اپنے 2 دوستوں یاسر اور رضوان علی کے ہمراہ وہاں پہنچا، مانی کے دوستوں نے پنجاب پولیس کی یونیفارم پہن رکھی تھی ، ملزم سبحان نے پولیس اہلکاروں کے سامنے مجھ سے پانچ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور پیسے نہ دینے کی صورت میں میری غیر اخلاقی ویڈیوز میرے والدین کو بھیجنے کی دھمکی دی۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے درخواست موصول ہونے کے بعد راولپنڈی کے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر گینگ کے کارندوں کو گرفتار کیا جس میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، ملزم رضوان علی چونتر پولیس اسٹیشن میں ہیڈ کانسٹیبل ہے، دونوں پولیس اہلکار بھی لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے میں شامل ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1460526253577019397
تحقیقاتی ٹیم کو ملزمان کے موبائل فونز سے لڑکیوں کے تصاویر اور ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں، ملزمان سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6fiagroisb.jpg
Last edited: