
بھارت میں ساتھ طالبہ کی جانب سے بنائی جانے والی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کےبعد یونیورسٹی طالبات نے مبینہ طور پر اپنی اپنی جان لینے کی کوشش کر ڈالی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر چندی گڑھ کی ایک یونیورسٹی میں طالبہ نے مختلف اوقات میں 60 سے زائدساتھی طالبات کی نازیبا ویڈیوز بناتی رہی اور شملہ میں رہائش پزیر اپنے بوائے فرینڈ کو بھیجتی رہی۔
تاہم ساتھی طالبات نے ایک دن اس لڑکی کورنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسی دوران ان لڑکیوں کی غیر اخلاقی اور نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوگئیں، معاشرےکے خوف اورشرمندگی کے باعث 8 طالبات نے مبینہ طور پر اپنی جان لینے کی کوشش کی جن میں سے چند کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکشی کی کوشش کرنے والی طالبات کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیا جاچکا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1571381751733424129
واقعہ کےبعد طلبہ نے یونیورسٹی کیمپس میں شدید احتجاج کیا اور انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیا، طلبہ نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ اس معاملےکو دبانے کی کوشش کررہی ہے، طلبہ کے احتجاج کو دیکھتےہوئےیونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا، پولیس نے موقع پر پہنچتے ہی طلبہ پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویڈیوز بنانے والی لڑکی نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، اس کے موبائل فون کی جانچ کے دوران ویڈیوز بوائے فرینڈ کو بھیجنے کے ثبوت بھی مل گئے ہیں،تاہم پولیس نے متاثرہ طالبات کی جانب سے خودکشی کی خبروں کو افواہیں قرار دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12chandugarhuniversity.jpg