
ملک بھر میں پانی کا بحران، لیکن بارشوں اور سیلاب کے پانی کا ذخیرہ کر کے پانی کی قلت پر قابو پانے کے وسیع مواقع میسر ہونے کے باجود پانی ضائع کیا جارہاہے، جی ہاں عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو رہا ہے۔
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ʼارساʼ کے مطابق پاکستان کے دریاوں میں ہر سال گلیشیئر پگھلنے، برفباری اور بارشوں سے 134ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے،لیکن دستیاب پانی کا محض 10 فیصد ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے، ارسا نے بتایا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ شرح 40 فیصد سے زائد ہے۔
آبی ماہرین نے خبردار کردیا کہ اگر پانی کی کمی پر قابو نہ پایا گیا تو 2025ء تک پاکستان پانی کی قلت کا شکار ممالک میں شامل ہو جائے گا، پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور پانی کی کمی کنٹرول کرنے کیلئے واٹر مینجمنٹ کے عالمی ماہر اور سابق وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی ڈاکٹر رائے نیاز نے کہا کہ اگر محکمہ زراعت اور دیگر وفاقی و صوبائی محکمے مل کر کام کریں تو اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے،جس سے زراعت کے شعبے کو بھی ترقی ملے گی،اس سے قبل بھی ارسا کی جانب سے پانی کے سنگین بحران کے خطرے کا خدشہ ظاہر کیا جاچکا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/watii11.jpg