میں غلط ہوا تو سزا دیں،فیصل واوڈا نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا

1.jpg

پنڈورا پیپرز میں اپنی ملکیت میں آف شور کمپیناں ظاہر ہونے کے بعد سینیٹر فیصل واؤڈا نے پہلی بار میڈیا پر بیان جاری کیا ہے کہ وہ خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں، مگر ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ایک درخواست بھی کر دی۔ سابق وفاقی وزیر نے انکوائری کمیٹی سے درخواست کی ہے کہ انکوائری ٹیم 14 گھنٹے کام کرے اور 5 روز میں نتیجہ دے۔

تفصیلات کے مطابق پنڈوراپیپرز سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس پر انکوائری کا اعلان کیا گیا ہے جس پر فیصل واؤڈا نے وزیراعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ یہ فیصلہ صرف عمران خان ہی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے درخواست کی کہ انکوائری ٹیم 14گھنٹے روزانہ کام کر کے 5 دن میں نتیجہ دے اور طریقہ کار ایسا ہو کہ قوم بھی دیکھ سکے اس تحقیقات کا آغاز مجھ سے کریں اس کیس کو مثالی کیس بنائیں۔

سینیٹر واؤڈا نے سوال اٹھایا کہ اگر میں غلط ثابت ہوا تو سزا دیں، میں صحیح ہوا تو فیصلہ کیا جائے غلط بیانی کرنے والے نام نہاد صحافیوں کو کیا سزا ملے گی؟

یاد رہے کہ موجودہ حکومت کے سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و سینیٹر فیصل واؤڈا اور تحریک انصاف ہی سے تعلق رکھنے والے پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کا نام بھی پینڈورا پیپرز میں آ گیا ہے۔ پنڈورا پیپرز ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل تحقیقات کا مجموعہ ہے جس میں دنیا کے 117 ملکوں کے 150 میڈيا اداروں کے 600 سے زائد صحافیوں نے حصہ لیا ہے۔

اس لیکس کی تحقیقات میں 2 پاکستانی صحافی عمر چیمہ اور فخر درانی بھی شریک ہوئے ہیں۔