سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر وائرل ہورہی ہیں جو پنجاب حکومت کے میڈلز کی ہیں جو تیراکی کے مقابلے میں جیتنے والے کھلاڑیوں کودئیے گئے، ان تصاویر میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تصویر لگی ہوئی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
منصور علی خان نے ردعمل دیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ہفتہ دس دن پہلے لاہور میں ایک سوئمنگ کا مقابلہ ہوا اس میں یہ میڈل دیا گیا اور اسکے اوپر مریم نواز کی تصویر لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 12 سال خود سوئمنگ کی اور میرا بیٹا 3 سال سے سوئمنگ کررہا ہے، آج تک کسی میڈل پر کسی سیاستدان یا وزیراعلیٰ کی تصویر نہیں لگی۔کل کو یہ بچے عالمی مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں تو یہ آپکا کمال ہوگا کہ یہ انکو ملنے والے میڈل پر آپکی تصویر بنی ہے؟ نہیں ایسا نہیں ہے۔
منصور علی خان نے مزید کہا کہ ان بچوں کیلئے ایک بھی ایسا سوئمنگ پول نہیں ہے جہاں وہ سوئمنگ کرسکیں۔پنجاب کی ٹیم کا کوئی ایسا کوچ نہیں ہے جو انکی ٹریننگ کرسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جو میڈل دئیے گئے ہیں یہ گولڈ، سلور اور برانز کی ایک جوڑی میں ملتے ہیں جس کی کل قیمت 2000 سے 2200 روپے ہے اور ایک میڈل مشکل سے 1800 کا بنتا ہے۔
آزاد منش نے تبصرہ کیا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا گولڈ میڈل جس پہ کسی سیاستدان کی تصویر۔۔۔!! مریم نواز کی تصویر والے یہ میڈل لاہور میں بچوں کی تیراکی کے مقابلوں میں دیے گئے۔۔
بیرسٹر احتشام کا کہنا تھا کہ حد ہوگئی تاریخ میں پہلی بار ایسا گولڈ میڈل جس پہ کسی سیاستدان کی تصویر۔۔۔مریم نواز کی تصویر والے یہ میڈل لاہور میں بچوں کی تیراکی کے مقابلوں میں دیے گئے۔۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ دنیا کا انوکھا ترین میڈل جس پر مریم کی تصویر ہے !! اس میڈل کی ٹوٹل قیمت 1800 روپے ہے۔
ہرمیت سنگھ نے تبصرہ کیا کہ مریم نواز خود گولڈ میڈل بن گئی دودھ کے ڈبوں پر تصویر، محرم کی سبیلوں پر تصویر، گولڈ میڈل پر تصویر، سکول مقابلے کے بینروں پر تصویر، وزیراعلی پنجاب اتنی عدم تحفظ کا شکار کیوں ہیں کہ ہر جگہ تصویر چسپاں کرکے انہیں بتانا پڑتا ہے کہ "میں وزیراعلی ہوں؟