
تجزیہ کار اور صحافی عدنان عادل نے ٹوئٹر پر اہم مسئلہ اٹھادیا، انہوں نے ٹویٹ میں لکھا گزشتہ تین ماہ میں مینوفیکچرنگ شعبہ کی شرح ترقی منفی میں جا چکی ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے،کارخانے بند ہونے سے بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے۔
عدنان عادل نے مزید لکھا بجلی، پیٹرول کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا گیا، عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلیے بکاو مال میڈیا کے ذریعے شوشے چھوڑے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا اپریل 2022 کے مہینے میں 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان میں آئیں، اس کے بعد شہباز شریف وزیراعظم بن گئے، ترسیلات زر میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی، اکتوبر کے مہینے میں ملک میں صرف 2.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں،قابل لوگوں کی حکومت، شہباز اسپیڈ کے ساتھ
https://twitter.com/x/status/1593132232818184192
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماہرین ماحولیات کیمطابق حالیہ سیلاب کے باعث ملک میں غربت کی شرح میں 3.7 فیصد اضافہ ہوا، 84 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے۔ اس غربت کو دور کرنے کیلیے وفاقی کابینہ میں 75 سے زیادہ ارکان بھرتی کر لیے گئے ہیں۔ حکومتی ارکان قومی اسمبلی میں 88 ارب روپے کا بجٹ بانٹا گیا ہے
https://twitter.com/x/status/1593138323325059073
انہوں نے لکھا کہ ستمبر 2022 تک پاکستان کی حکومت مجموعی طور پر 62.5 ہزار ارب روپے کی مقروض ہوچکی تھی۔ یہ قرض روپے کی قدر میں کمی اور شدید مہنگائی کا باعث بنتا رہے گا جس سے غریب اور سفید پوش طبقہ کی زندگی مزید مشکل ہوگی۔ کوئی حکومت آئی، کوئی جائے۔ 10 فیصد امیر، اپر مڈل کلاس آبادی عیش کرتی رہے گی۔
https://twitter.com/x/status/1593140609316814848
عدنان عادل نے مزید لکھا کہ معروف کالم نگار ایف ایس اعجازالدین نے آج ڈان اخبار میں اپنے کالم میں لکھا ہے کہ نواز شریف اب وزیراعظم کی بجائے صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنا چاہتے ہیں اور انکے راستے ہیں واحد رکاوٹ صدر عارف علوی ہیں جو وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ نہیں لے رہے۔
https://twitter.com/x/status/1593136525457649664
انہوں نے لکھا طویل عرصے تک اپنے عوام، ملک کی بے لوث خدمت کی ہے۔ اگر کوئی وقفہ آجائے یا آپکی توقعات پوری نہ ہوں تو درگزر کریں۔
https://twitter.com/x/status/1588819409451159552
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/large-scale11j1.jpg