
لاہور ہائيکورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوے پر حکم امتناعی کيخلاف درخواست منظور کرلی۔ سیشن کورٹ نے گلوکارہ کے ہتک عزت کے دعوے پر کارروائی روک رکھی تھی تاہم اب درخواست منظوری کے بعد اس پر بھی کارروائی ہو سکے گی۔
میشا شفیع کی جانب سے ایڈوکیٹ ثاقب جیلانی نے دلائل مکمل کیے تو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے میشا شفیع کی درخواست پر فیصلہ سنایا، گلوکارہ نے سیشن کورٹ کے فیصلے کيخلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔
گلوکارہ میشاشفیع نے اپنی درخواست میں گلوکار واداکار علی ظفرکے خلاف 2 ارب روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ جبکہ علی ظفر نے میشا شفیع کيخلاف ایک ارب روپے کا ہتک عزت کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔
تاہم اب علی ظفر کے دعوے کيساتھ ساتھ میشا شفیع کے ہتک عزت دعوے پر بھی سماعت ہوگی۔ قبل ازیں لاہور کی مقامی عدالت نے اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے میں پیش نہ ہونے پر میشا شفیع کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کردیے تھے۔
یاد رہے کہ اپریل 2018 میں میشا شفیع نے ٹوئٹر پرعلی ظفرکیخلاف الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ایک سے زیادہ مواقع پر جسمانی طور پر ہراساں کر چکے ہیں۔ اس پر علی ظفرنے میشا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائرکرتے ہوئے موقف اختیارکیا تھا کہ میشا نے 19 اپریل 2018 کو اپنا ٹوئٹر اکاونٹ میرے خلاف تحقیر آمیز جملے اور جھوٹے الزامات پوسٹ کرنے کے لئے استعمال کیا۔
علی ظفر نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان دفاع کے کئی مواقع دينے کے باوجود تسلی بخش جواب نہيں دے سکے، جنسی ہراسانی کے الزام سے ہفتوں قبل کئی جعلی اکاؤنٹس کی جانب سے میرے خلاف مذموم مہم کا آغازکیا گیا، میری ساکھ کو پہنچنے والے نقصان اورجھوٹے الزامات عائد کرنے پرمیشا شفیع ایک ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/messhi1i1i122.jpg