
برطانوی شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب میں بڑے بھائی ولیم پر جسمانی تشدد کے الزامات لگائے ہیں،شہزادہ ہیری کی دھماکا خیز کتاب دس جنوری کو منظر عام پر آنے والی ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد بادشاہ چارلس نے بھائی ولیم اور مجھ سے کہا کہ میرے آخری برسوں کو دونوں بھائی مشکل مت بناؤ۔
اپنی کتاب ’’اسپیئر‘‘ میں ہیری نے لکھا کہ اپریل 2021 میں شہزادہ فلپ کی تدفین کے موقع پر ان کے والد چارلس میرے اور بھائی ولیم کے درمیان میں کھڑے تھے اور ہمیں مشورہ دیا کہ آخری سالوں کو مشکل نہ بناؤ۔
اس سے قبل بھی ہیری بی بی سی ریڈیو 4 کو اپنے والد کے حوالے سے ایک انٹرویو دے چکے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میرے والد جانتے تھے کہ مجھے ماحولیات سے بہت لگاؤ ہے اور ہم اکثر گھنٹوں ماحولیات کے حوالے سے باتیں کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں محبت میں انہیں ’’پا‘‘ کہتا تھا، میں نے ان سے اکثر کہتا تھا کہ میں جتنا آج کل آپ کی باتوں پر دھیان دے رہا ہوں، اس سے پہلے کبھی نہیں دیا۔
اس کتاب کے سامنے آنے والے کچھ اقتباسات کے مطابق شہزادہ ہیری نے 2005ء کی ایک تقریب میں نازی فوجی کو وردی پہننے کے فیصلے کا الزام بڑے بھائی اور ان کی اہلیہ پر عائد کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری نے مزید دعویٰ کیا کہ شہزادہ اور شہزادی پارٹی کے لیے تیار ہوتے ہوئے مجھے دیکھ کر ہنس پڑے تھے۔
برطانیہ کے شہزادہ اور ڈیوک آف سسیکس ہیری نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بھائی شہزادہ ولیم نے ان پر جسمانی حملہ کیا تھا۔ برطانوی اخبار گارجین نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔
آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ دونوں بھائیوں کے درمیان بحث ہوئی جس کا موضوع شہزادہ ہیری کی بیگم میگھن مارکیل تھیں۔ شہزادہ ہیری کے مطابق، ولیم نے مجھے گریبان سے پکڑا، میرا ہار ٹوٹ گیا اور پھراس نے مجھے زمین پر گرا دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5harrywillaiam.jpg