
دورہ پاکستان میں وائٹ بال سیریز میں آرام کا فیصلہ کرنے پر آسٹریلیا کے سابق جارح مزاج اوپنر میتھیو ہیڈن کرکٹ آسٹریلیا کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے باعث دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے والے کرکٹرز پر برس پڑے، ہیڈن کا کہنا ہے کہ جب کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہیں دیں گے تو اس سے ٹیم کا کلچر خراب ہوگا، کسی بھی کھلاڑی کے لیے سب سے بڑی بات ملک کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے۔
ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کے بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ فرائض سرانجام دینے والے میتھیو ہیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ جب کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہیں دیں گے تو اس سے ٹیم کا کلچر خراب ہو گا، اپنے ملک کو ترجیح نہ دینے کا مطلب ہے کہ کھلاڑی کو اپنے ملک اور ساتھی کھلاڑیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی کرکٹر کے لیے سب سے بڑی بات اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے اور ملک کو ترجیح نہ دینا غلط کلچر کو پروان چڑھا رہا ہے جس پر تنقید کی جانی چاہیے۔
میتھیو ہیڈن نے یہ بھی کہا کہ ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہ دینے پرکھلاڑیوں کی تنخواہ میں کٹوتی ہونی چاہیے، موجودہ دور میں انڈین پریمیئر لیگ کا معلوم ہے لیکن کوئی کھلاڑی اپنے حساب سے نہیں چل سکتا، کھلاڑی اگر آسٹریلیا کے لیے میسر نہ ہو اس سے سوال ہونا چاہیے۔
سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کھلاڑی نے مزید کہا کہ کھلاڑی کو اس کام کی تنخواہ نہیں ملنی چاہیے جو اس نے کیا ہی نہ ہو۔
میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ گزشتہ برس آئی پی ایل کے باعث سے 7 آسٹریلوی کھلاڑی دورہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز سے دستبردار ہو گئے تھے جبکہ دورہ پاکستان کے لیے بھی ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ وائٹ بال سیریز کے لیے منتخب نہیں ہوئے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی اپنی مرضی سے نہیں کھیل سکتا، کھلاڑی اگر آسٹریلیا کے لیے میسر نہ ہو تو اس سے سوال ہونا چاہیے یا کم از کم اس کھلاڑی کو تنخواہ نہیں ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم 27 فروری کو پاکستان پہنچ رہی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ کھیلا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10mathewhaydenbaraspry.jpg