کون کہتا ہے کہ میاں صاحب نے وعدہ پورے نہیں کئے۔ میاں صاحب نے جو اہم وعدے کئے تھے وہ سارے پورے کردئیے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ میاں صاحب کے پورے کئے گئے وعدوں کی لسٹ رکھ دیتا ہوں، باقی فیصلہ آپ خود کریں۔
میاں صاحب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ معاشی دھماکہ کریں گے۔ میاں صاحب نے معاشی دھماکہ کردیا، آصف زرداری دور میں ہر پاکستانی 78 ہزار روپے کا مقروض تھا جو نوازشریف دور میں ایک لاکھ دس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا۔صرف جون سے اکتوبر تک غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح 24 فیصد کم ہوگئی۔ ایکسپورٹس میں 65 فیصد کمی ہوچکی ہے۔اسحاق ڈار نے قرضے لینے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ اسحاق ڈار کے بقول قرضوں میں 3 کھرب ڈالر کا اضافہ ہوچکا ہے اور بیرونی قرضے بڑھ چکے ہیں۔ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر مزید 40 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تیاری میں ہے جس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔
میاں صاحب نے معاشی دھماکہ کرنیوالا وعدہ پورا کردیا۔ اب اگلے وعدے کی طرف آتے ہیں۔ میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر کشکول توڑدیں گے۔ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے کشکول لے کر جاتی ہے، آئی ایم ایف والوں نے کشکول میں اتنے ڈالر پھینکے کہ کشکول ٹوٹ گیا۔آئی ایم ایف کے ڈالروں کے بوجھ کی وجہ سے کشکول ٹوٹ گیا یہ میاں صاحب کا دوسرا وعدہ تھا۔
میاں صاحب کا اگلا وعدہ تھا بلٹ ٹرین۔ میاں صاحب نے حکومت میں آنے کے بعد اپنے کارکنوں کو بلٹ ٹرین یعنی بلٹس چلانے میں ٹرین کیا ۔ بلٹ ٹرین کی مہربانی سے ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں کے سروں پر گولیاں ماری گئیں،14 سے زائد لوگوں کو قتل کردیا گیا، سینکڑوں کو بلٹ ٹرین کی مدد سے زخمی کردیا گیا۔ لاہور میں این اے 122 ، فیصل آباد، بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا قتل بلٹ ٹرین کا نتیجہ ہے۔
میاں صاحب نے چوتھا وعدہ کیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔ میاں صاحب نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ پورا کرنے کیلئے پہلے نندی پور پلانٹ لگوایا جو کرپشن، نالایقیوں کی نذر ہوگیا۔قائداعظم سولر پاور پلانٹ لگایا جو 100 میگاوا ٹ کی بجائے صرف 12 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ اسی طرح چیچوں کی ملیاں پاور پلانٹ بند ہوگیا۔ گڈانی پاور پلانٹ، پورٹ قاسم ، ساہیوال پاور پلانٹ بھی افتتاح کے بعد بند ہوگئے لیکن میاں صاحب نے ہمت نہیں ہاری اور مزید افتتاح کرتے جارہے ہیں۔ کوئی پلانٹ تو چلے گا جس سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا۔
میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ باہر سے لوگ پاکستا ن نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔ چینی ماہرین پاکستان میں نوکریاں کرنے آرہے ہیں۔ چینی اپنے ملک میں اتنی ترقی کے باوجود کول پاور پلانٹس، قائداعظم سولر پارک وغیرہ پر نوکری کررہے ہیں ۔میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی پورا کردیا۔
میاں صاحب نے ایک وعدہ یہ کیا تھا کہ ہم آصف زرداری کی دولت واپس لائیں گے۔ چھوٹے میاں نے آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسٹینے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب سے نوازشریف کی حکومت آئی ہے۔ آصف زرداری ملک سے ہی بھاگ گیا ہے۔ چھوٹے میاں صاحب انتظار میں ہیں کہ کب زرداری پاکستان آئے گا کب اسے گھسیٹ کر عوام سے کیا وعدہ پورا کروں گا۔
اسکے علاوہ بھی میاں صاحب نے عوام سے کئے بے شمار وعدے پورے کردئیے ہیں۔
میاں صاحب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ معاشی دھماکہ کریں گے۔ میاں صاحب نے معاشی دھماکہ کردیا، آصف زرداری دور میں ہر پاکستانی 78 ہزار روپے کا مقروض تھا جو نوازشریف دور میں ایک لاکھ دس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا۔صرف جون سے اکتوبر تک غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح 24 فیصد کم ہوگئی۔ ایکسپورٹس میں 65 فیصد کمی ہوچکی ہے۔اسحاق ڈار نے قرضے لینے کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ اسحاق ڈار کے بقول قرضوں میں 3 کھرب ڈالر کا اضافہ ہوچکا ہے اور بیرونی قرضے بڑھ چکے ہیں۔ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر مزید 40 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تیاری میں ہے جس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔
میاں صاحب نے معاشی دھماکہ کرنیوالا وعدہ پورا کردیا۔ اب اگلے وعدے کی طرف آتے ہیں۔ میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر کشکول توڑدیں گے۔ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے کشکول لے کر جاتی ہے، آئی ایم ایف والوں نے کشکول میں اتنے ڈالر پھینکے کہ کشکول ٹوٹ گیا۔آئی ایم ایف کے ڈالروں کے بوجھ کی وجہ سے کشکول ٹوٹ گیا یہ میاں صاحب کا دوسرا وعدہ تھا۔
میاں صاحب کا اگلا وعدہ تھا بلٹ ٹرین۔ میاں صاحب نے حکومت میں آنے کے بعد اپنے کارکنوں کو بلٹ ٹرین یعنی بلٹس چلانے میں ٹرین کیا ۔ بلٹ ٹرین کی مہربانی سے ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں کے سروں پر گولیاں ماری گئیں،14 سے زائد لوگوں کو قتل کردیا گیا، سینکڑوں کو بلٹ ٹرین کی مدد سے زخمی کردیا گیا۔ لاہور میں این اے 122 ، فیصل آباد، بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا قتل بلٹ ٹرین کا نتیجہ ہے۔
میاں صاحب نے چوتھا وعدہ کیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔ میاں صاحب نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ پورا کرنے کیلئے پہلے نندی پور پلانٹ لگوایا جو کرپشن، نالایقیوں کی نذر ہوگیا۔قائداعظم سولر پاور پلانٹ لگایا جو 100 میگاوا ٹ کی بجائے صرف 12 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ اسی طرح چیچوں کی ملیاں پاور پلانٹ بند ہوگیا۔ گڈانی پاور پلانٹ، پورٹ قاسم ، ساہیوال پاور پلانٹ بھی افتتاح کے بعد بند ہوگئے لیکن میاں صاحب نے ہمت نہیں ہاری اور مزید افتتاح کرتے جارہے ہیں۔ کوئی پلانٹ تو چلے گا جس سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا۔
میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ باہر سے لوگ پاکستا ن نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔ چینی ماہرین پاکستان میں نوکریاں کرنے آرہے ہیں۔ چینی اپنے ملک میں اتنی ترقی کے باوجود کول پاور پلانٹس، قائداعظم سولر پارک وغیرہ پر نوکری کررہے ہیں ۔میاں صاحب نے یہ وعدہ بھی پورا کردیا۔
میاں صاحب نے ایک وعدہ یہ کیا تھا کہ ہم آصف زرداری کی دولت واپس لائیں گے۔ چھوٹے میاں نے آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسٹینے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب سے نوازشریف کی حکومت آئی ہے۔ آصف زرداری ملک سے ہی بھاگ گیا ہے۔ چھوٹے میاں صاحب انتظار میں ہیں کہ کب زرداری پاکستان آئے گا کب اسے گھسیٹ کر عوام سے کیا وعدہ پورا کروں گا۔
اسکے علاوہ بھی میاں صاحب نے عوام سے کئے بے شمار وعدے پورے کردئیے ہیں۔