مہنگا تعمیراتی مٹیریل، حکومت نے عوام سے اپنے گھر کا خواب بھی چھین لیا

mateeiahaal.jpg


ہر روز اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کیساتھ ساتھ تعمیراتی میٹریل کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس سے غریب تو غریب متوسط طبقہ بھی پریشان اور اپنے گھر کا خواب چکنا چور ہوتا دیکھ رہا ہے۔

سریا ہو یا سیمنٹ، ریت کی بات کریں یا بجری اور بنانے والی لیبر کی لاگت و دگر اخراجات کی، کچھ بھی قابو کر پانا ناممکن لگ رہا ہے۔ کورونا کے دوران 2020 میں عمران خان حکومت میں تعمیرات کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا گیا تھا مگر اب تعمیراتی سامان کی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا جس کے بعد تعمیراتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔

حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں بے تحاشہ اضافے کے بعد ہر دوسرے شعبے کی طرح تعمیراتی شعبہ بھی ٹھپ ہوگیا ہے۔ اب عام شہری کا گھر بنانا خواب ہوگیا جبکہ بلڈرز نے بھی اپنے پروجیکٹس ادھورے چھوڑ دیے۔

تعمیرات میں استعمال ہونے والے سریے، بجری اور سیمنٹ وغیرہ کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی ہیں، صرف ایک ماہ قبل ڈیڑھ لاکھ روپے فی ٹن ملنے والا سریا اب 3 لاکھ روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

تعمیراتی سامان فروخت کرنے والے دکاندار بھی پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھنے کے بعد سامان کی کھپت نصف ہو چکی ہے۔

عام افراد اور بلڈرز کا کہنا ہے کہ ٹیکسز میں کمی کی جائے اور پائیدار معاشی حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ ملک بھر میں ٹھپ پڑا کاروبار کا پہیہ پھر سے چل سکے۔
 

Back
Top