
مہنگائی کے ستائے عوام سستی موٹر سائیکل چھوڑ کر مہنگی کے خریدار بن گئے
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مہنگائی نے ملک بھر میں ہر شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے جہاں ملک میں کم قیمت موٹر سائیکلوں کی فروخت میں کمی ہوئی وہیں حیران کن طور پر مہنگی موٹر سائیکلوں کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
مقامی طور پر تیار ہونے والی چینی اور جاپانی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں کئی مرتبہ اضافہ ہوا تاہم اس کے اثرات صرف کم قیمت موٹر سائیکلوں پر ہی دیکھے گئے۔ جبکہ ہنڈا جیسی مہنگی موٹر سائیکلیں بنانے والی کمپنیوں کی چاندی ہوئی رہی۔
اٹلس ہونڈا لمیٹڈ نے گزشتہ دو ماہ کے دوران فروخت کے نئے ریکارڈ بنائے، اکتوبر کے مہینے میں ایک لاکھ 25 ہزار 31 یونٹس فروخت کر کے نیا ریکارڈ بنایا اور نومبر کے مہینے میں ایک لاکھ 28 ہزار 503 یونٹس فروخت کرکے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا۔
جولائی سے نومبر کے عرصے میں اے ایچ ایل کی فروخت 5 لاکھ 63 ہزار 575 یونٹس رہی جو کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 5 لاکھ 12 ہزار 10 یونٹس تھی۔
دوسری جانب اسی عرصے میں جاپانی کمپنی سوزوکی کی فروخت 71 فیصد اضافے کے ساتھ 8 ہزار 719 یونٹس سے بڑھ کر 14 ہزار 915 یونٹ ہوگئی جبکہ یاماہا کی فروخت 14 فیصد اضافے کے ساتھ 8 ہزار 733 یونٹس سے بڑھ کر 9 ہزار 962 یونٹس ہوگئی۔
جب کہ چینی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی روڈ پرنس کی فروخت 23 فیصد کمی کے بعد 52 ہزار 289 اور یونائیٹڈ موٹر سائیکل کی فروخت 20 فیصد کمی کے ساتھ 1 لاکھ 36 ہزار 812 یونٹس دیکھی گئی۔
سب سے زیادہ کمی راوی موٹر سائیکل کی فروخت میں ریکارڈ کی گئی جو کہ 53 فیصد کمی کے بعد 3 ہزار 879 یونٹس سے ایک ہزار 810 یونٹس پر آگئی۔
اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر 2021 میں ملک میں موٹر سائیکلوں کی تیاری میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 5 فیصد کمی آئی اور یہ 8 لاکھ 7 ہزار 230 سے کم ہوکر 7 لاکھ 69 ہزار 802 یونٹس ہوگئی۔
اکتوبر 2021 میں بھی موٹر سائیکلوں کی تیاری میں گزشتہ اکتوبر کی نسبت 13 فیصد کمی آئی اور یہ 2 لاکھ 21 ہزار 655 سے ایک لاکھ 92 ہزار 450 یونٹس رہی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mehangii1121.jpg