
کینیڈا میں مہنگائی کا طوفان آگیا، مہنگائی کی شرح 18 سال کی بلند ترین سطح کو چھو گئی ہے،شماریات کینیڈا نے ماہ اگست کے اعداد و شمار جاری کردیئے،جس کے تحت دوہزار تین کے بعد کینیڈا کی سالانہ افراط زر کی شرح 18 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،
جس کے باعث ملک میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کا بھی امکان ہے،اعداد و شمار کے مطابق افراد زر کی سالانہ شرح چار اعشاریہ ایک فیصد رہی،گیسولین کی قیمتوں بتیس فیصد،سفری تخمینے میں انیس فیصد، گوشت کی قیمتوں میں چھ فیصد اضافہ ہوا، رہائش کے تخمینے میں چودہ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1438121411399278595
جولائی میں افراط زر کی سالانہ شرح3.7 فیصد ہوگئی تھی جو مئی 2011 کے بعد سب سے بڑا اضافہ تھا، جون میں 3.1 فیصد اضافے کے مقابلے میں صارفین کی قیمتوں کے انڈیکس میں سالانہ 3.7 فیصد اضافہ ہوا تھا،جولائی 2020 کے مقابلے میں گیسولین کی قیمتوں میں 30.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا،جولائی میں اشیا کی قیمتوں میں پانچ فیصد اضافہ ہوا تھا۔
کینیڈا میں افراط زر کی شرح مئی میں بڑھ کر 3.6 فیصد ہوگئی تھی جو ایک دہائی میں اب تک کی بلند ترین شرح تھی،رہائش اور گاڑیوں سے لے کر خوراک ہو یا روزمرہ کی بنیادی اشیاء سب کچھ مہنگا تھا،مئی 2021تک رہائش کی لاگت میں 4.2 فیصد اضافہ ہوا جو 2008 کے بعد سے بلند ترین تھی، فرنیچر اور گھریلوآلات کی لاگت 4.4 تک بڑھ گئی تھی جو 1989 کے بعد اضافے کی تیز ترین رفتار تھی۔
دوسری جانب کینیڈا میں انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں،گزشتہ ماہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نےحکومت میں اکژیت حاصل کرنے کیلئے ملک میں قبل ازوقت الیکشن کروانے کا اعلان کیا تھا،کینیڈا میں الیکشن دو سال بعد ہونے تھے لیکن اب بیس ستمبر کو پارلیمانی انتخاب کا میدان سجے گا۔
جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے 2015 میں اکثریت حاصل کی تھی لیکن 2019 میں انہوں نے 157 نشستیں جیت کر اتحادی حکومت بنائی تھی،اور اب قبل از وقت انتخابات سے اکثریت حاصل کرنے کی امید رکھ رہے ہیں،لیکن اس بڑھتی مہنگائی سے کہیں صورتحال پھر سے نہ بدل جائے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/ZH2Bf9H/canada.jpg
Last edited: