مہنگائی ایشو، اوورسیز پاکستانیز مخصوص صحافیوں اور جماعت کے نشانے پر

overseas-pakistanis-mehangai-211.jpg


جب سے عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتیں اور ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے پاکستان میں بھی مہنگائی بڑھ گئی ہے، سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کی اکثریت مہنگائی کا رونا روہی ہے جس پر کچھ اوورسیز پاکستانیز نے کہا کہ جس ملک میں ہم ہیں یہاں بھی بہت مہنگائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی عالمی ایشو بن گیا ہے، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ برطانیہ،کینیڈا، جرمنی، فرانس، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں بھی بڑھ گئی ہے۔

ان اوورسیز پاکستانیز نے یورپی اور دیگرممالک کی خبریں شئیر کرکے حوالہ دیا تو سوشل میڈیا پر انکے خلاف محاذ کھڑا ہوگیا، لوگوں نے انہیں طعنے دینا شروع کردئیے کہ وہ بیرون ملک ڈالرز اور پاؤنڈز کمارہے ہیں اور ہمیں لیکچر دے رہے ہیں، ان لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں مہنگائی کا تب پتہ چلے گا جب پاکستان آئیں گے، باہر بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہے۔

ان افراد کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں اپنی عوام کا اتنا درد ہے تو پاکستان آجائیں، یہاں پاکستانی کرنسی کمائیں اور جی کر دکھائیں، یہ لوگ غریب عوام کا مذاق اڑارہے ہیں۔

اس پر گزشتہ روز ن لیگی کے سپورٹرز کی طرف سے ایک ٹریند "شیم آن یو اوورسیز یوتھیاز" بھی چلا لیکن نیوزی لینڈ ، افغانستان میچ کی وجہ سے یہ ٹرینڈ غائب ہوگیا، اس ٹرینڈ میں حصہ لینے والوں میں ن لیگی کارکن پیش پیش تھے ۔

اوورسیز پاکستانیوں کو آڑے ہاتھوں لینے میں عظمیٰ بخاری بھی پیش پیش رہیں، انہون نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قابل احترام بیرون ملک پاکستانیوں سے گزارش ہے،ہمیں باہر بیٹھ کہ بھاشن نا دیں،پاکستانی کرنسی کمائیں، یہاں جی کے دکھائیں۔

عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے دو وقت روٹی سے محتاج لوگوں کا مذاق مت بنائیں،آپ کے متوسط لوگ بھی ہمارے یہاں کہ امیروں سے بہتر ہیں،آپ کا شوق ابھی بھی اگر پورا نہیں ہوا، تو ہمیں بخش دیں

https://twitter.com/x/status/1457026693743484940
ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مہنگائی پر صبر کے بھاشن انتہائی مضحکہ خیز ہیں۔اِنہوں نے پاؤنڈز/ ڈالر میں کما کر روپوں میں خرچ کرنے کا مزہ تو دیکھا ہے مگر روپوں میں کما کر ڈالر کی قیمتوں سے اشیاء خریدنے کا دکھ نہیں جانتے۔ مہنگائی سے گھائل، افلاس زدہ پاکستانیوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں۔

https://twitter.com/x/status/1457065132073312265
جیو کے صحافی عمرچیمہ کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جو مہنگائی بارے ویڈیوز پی ٹی آئی والے چلا رہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں زمینی حقائق سے آگاہی نہیں لہذا انہیں پاکستانی سیاست میں ملوث نہیں کرنا چاہئیے اگر درد حد سے بڑھے تو پاکستان آ جائیں

https://twitter.com/x/status/1457253935215960066
ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ثناء بچہ کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی باہر سے ویڈیو مت بنائیں پاکستان آکر مہنگائی کا سامنا کریں۔

https://twitter.com/x/status/1457505119247814657
سماء ٹی وی کی صحافی فرح یوسف نے تبصرہ کیا کہ ویسے بھی بیرون ملک بیٹھ کے پاکستان کے حالات پر تبصرے کرنا بڑا آسان ہے، یہاں سکونت اختیار کریں ، سب کے درمیان رہیں ، جس سب سے ہم گذر رہیں ہیں گزریں پھر بات کرنی سمجھ میں آتی ہے۔۔

https://twitter.com/x/status/1457305537280974848
فرح یوسف کا مزید کہنا تھا کہ چیزوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں مہنگائی ہےیہ حقیقت ہے،مگر اس کے تذکرے پر اتنا واویلا کیوں؟سمندر پار پاکستانی یہاں اور وہاں کا موازنہ کریں تو پوری طرح کریں ،وہاں عام شہری کی زندگی بہت مختلف ہے،جو سہولیات، ریلیف اور فنڈز ہیں یہاں تصور بھی نہیں،اور قوت خرید کا بھی کوئی موازنہ نہیں بنتا۔

https://twitter.com/x/status/1457301003166945284
اس پر اوورسیز پاکستانیز بھی پیچھے نہ رہے اور کہا کہ پاکستان ہویا یورپ ہر جگہ کم آمدنی والے ہی متاثر ہیں، یہ پاکستانی بیرون ملک خوشی سے نہیں گئے، انہیں مجبوری کے تحت اپنے خاندان کی کفالت کیلئے باہر جانا پڑا اور ان میں بڑی تعداد وہ ہے جن کی انتہائی کم آمدن ہے، یہ لوگ بھی مہنگائی سے متاثر ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت کرنیوالوں کا کہنا تھا کہ یہ اوورسیز پاکستانیز ہی ہیں جن کی وجہ سے ملک چل رہا ہے۔ ہر سال 27 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں، سوچیں اگر یہ نہ بھیجیں تو کیا ہوگا۔

ن لیگ کے حامی صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو ایسے اوورسیز پاکستانیز پسند ہیں جو ملک کو لوٹ کر فرار ہوگئے ،عدالتوں سے اشتہاری ہیں اور وہاں ملک دشمنوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

ملالہ کے والد کو جواب دیتے ہوئے صحافی اطہر کاظمی نے لکھا کہ برطانیہ جہاں آپ مقیم ہیں،وہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی آمدنی انتہائی کم ہےمہنگائی سے لوگ متاثر ہیں۔آپ کی کمپنی SALARZAI LIMITED کو جتنا منافع ایک برس میں ہوتاہےاتنابرطانوی شہریوں کی اکثریت عمر بھر نہیں جمع کرسکتی۔ہر ملک میں کم آمدن والے زیادہ متاثر ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1457302824400957443
نورآفریدی نے ضیاء الدین یوسفزئی کو جواب دیا کہ پاکستان میں رہ کرکوئی ڈالرز میں خریداری کیوں کر کرینگے۔؟ یہی توہم کہتےہیں کہ امپورٹڈچیزوں کی بجائےاپنےملک کی چیزیں استعمال کرو۔ روپے کی قدر مضبوط ہوگی،ملک کی GDPبڑے گی، سرمائےکی انٹرنل سرکولیشن ہوگی،کاروبار بڑھےگاروزگارکےمواقع بڑھیں گے۔فارن انوسٹمنٹ آئیگی۔ اورکیا کتنےفائدے بتاوں؟

https://twitter.com/x/status/1457298782329135105
صحافی عمر انعام کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف مہم صرف اس لیے چلائی جا رہی ہے کیونکہ انکی اکثریت عمران خان کی سپورٹر ہے۔ کاش اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے بھی ہمارے صحافیوں کی طرف سے اسی زور و شور سے مہم چلائی جاتی۔

https://twitter.com/x/status/1457267962092658693
اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ آپ کا پورا ملک مل کر جتنی ایکسپورٹس کر کے ڈالر کماتا ہے اتنے ہی اوورسیز پاکستانی بھیجتے ہیں تب جا کر یہ ملک چل پاتا ہے یہاں کچھ ایسےلوگ ہیں، جن کے لیڈرز پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہر لےگئے، انہیں ان ڈاکوؤں کے بھاشن تو پسند ہیں لیکن کسی اوورسیز پاکستانی کا opinion پسند نہیں آتا۔

https://twitter.com/x/status/1457636915042308096
اظہر مشوانی کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا کہ رہی ہے، ڈیٹا دستیاب ہے، تمام ممالک کا میڈیا بھی بتا رہا ہے کہ کورونا کے بعد قیمتیں دوگنی ہو چکی ہیں اور دنیا بھر میں مہنگائی کا سیلاب آیا ہوا ہے، انرجی کرائسس آیا ہوا ہے، خوراک کی کمی کا سامنا ہے لیکن یہاں بیٹھے بھانڈ صرف اوورسیز پاکستانیوں کی باتوں پر جگتیں لگاتےہیں

https://twitter.com/x/status/1457638400333434882
معروف شاعرہ نوشی گیلانی کا کہنا تھا کہ زمینی حقائق یہی ہیں کہ مہنگائی دُنیا بھر میں انتہائ بلند سطح کو چُھو رہی ہے۔۔اوورسیز پاکستانیوں کو کوسنے سے حقائق بدل تو نہیں جائیں گے ۔۔ کیونکہ نہ تو زمین صرف پاکستان محدود ہے اور نہ ہی حقائق !!

https://twitter.com/x/status/1457319046978805762
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ دانش گرد بھی اوورسیز پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن کے ”آقا” پاکستان میں بھاری کرپشن کرنے کے بعد اوورسیز بیٹھے ہیں ۔۔ اللہ اللہ !!
https://twitter.com/x/status/1457317985031385089
ناشناس نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بےشک پیسہ "اپنے گھر" بھیجتے، لیکن ان کے بھیجے 28 ارب ڈالر پاکستان کا "آدھا خسارہ" کور کرتے۔ بدلے میں جو پاکستانی روپے ان کے گھر والوں کو ملتے ہیں، وہ پاکستانی معیشت میں ہی خرچ ہوتے، سیلز ٹیکس وغیرہ بھی نکلتا ہے۔ اسلئے اوورسیز پاکستانیوں کا "ڈبل حق" ہے بولنے کا

https://twitter.com/x/status/1457188699683364866
انکا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کو "اوورسیز پاکستانیوں" کے بھاشن سے مسلہ ہے، لیکن "اوورسیز لیڈران" کے بھاشن سے کوئی مسلہ نہیں جو پاکستان سے چوری کرکے لندن بیٹھ کر "عوام کی ہمدردی" کے ڈھونگ کرتے ہیں، تو آپ ایک نمبر کے منافق اور دوغلے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1457308423268208643
احمد ندیم نے تبصرہ کیا کہ جب یہ ہم جیسے اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف ٹرینڈ کرنے تک مجبور ہو چکے ہیں، تو اس کا مطلب ہے ہمارا یہ بیانیہ کہ "مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں ہے" پھیل رہا ہے اور اس کی انھیں تکلیف ہے-

https://twitter.com/x/status/1457272994112446470
سعد سعید نے طنز کیا کہ ن لیگ کے صحافی ونگ کو صرف وہ اوورسیز پاکستانی پسند ہیں جو پاکستان سے پیسہ لوُٹ کر لندن میں جائیدادیں خریدیں، پاکستانی عدالت سے بیماری کا بہانہ کرکے لندن جائیں، وہاں بیٹھ کر حمداللہ محب اور دیگر پاکستان دشمن لوگوں سے ملاقاتیں کریں اور ریاست کو گالیاں دیں۔

https://twitter.com/x/status/1457620363144216582
 
Last edited:

Understood

Citizen
Hum overseas pakistani 2 Rs. sasti cheez laynay k liye 2 km bhi paidal jatay hain, Jo cheez expensive hojati hai us ka alternate dhondtay hain, Pakistani to Mashallah 90 Rs. bareek cheeni milay to zaiqa nahi hai, daily 2 hrs. travel kerkay bus/ Train may job per jatay han hum log, Tomatao expensive hogaye to jougart nahi use karingy ye, Cheeni nahi khaingay to marjaongay, aur jo facilities hamay foreign may milti hain wo hum hi Tax may daytay hain, may 40% tax pay kerta hon apni salary say monthly is liye mujhay facilities milti hain, Yahan dosri gali may bike per nahi paidal ya cycle per jatay hain, 3 rooms apartment may 150-160 units electricity se ziyada use nahi hota, Pani baap ka maal samajh ker use nahi kertay, is liye hamari qoum ko petrol mehnga lagta hai, yahan ao aur jab 5 dollar ka ticket logay na 2 stop ka phir pata chalaigi petrol ki Qeema. Pak may jo ghareeb tha wo aaj bhi ghareeb hai aur wo shikayat bhi nahi kerta......ye is qoum per Allah ka azab hai......Ayashi wali zindagi chor ker apni zarooriyat kam karo phir dekho kaisay sab kuch sahi hota hai.
saray Social media k professor banay huay hain......apnay neighbour k halat bhi pata nahi hongay k khana khaya hai ya nahi.....Hum overseas app pak jaisay nawabo wali zindagi nahi guzartay.........batain caroron ki aur dukan pakoron ki ..yw qaum ban gaye hai
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Bilkul sahi baat hay k overseas Pakistanis ko nhi pata wahan k halaat, bahir beth k kuch bhi keh dena asaan hay aur jisko zayda problem hay wo Paksitan chala jaye, wesay bhi Europe Amreeka mayn tou bohat mehngai hogai hogi, kiyon na Pakistan jakay kamayen aur ruj k khayen.
 

Understood

Citizen
ایک اوور سیز پاکستانی نے قوم سے درخواست کی ہے کہ سائیکل چلائیں،
گنا کھائیں اور وزیراعظم عمران خان کا ساتھ دیں۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص نے خود کو اوور سیز پاکستانی ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی قوم کو ایک پیغام دیا ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والا شخص اپنا تعارف کامران کے نام سے کروا کر بتاتا ہے کہ میں پچھلے 60 سال سے فن لینڈ میں قیام پزیر ہوں، پاکستانی بھائیوں سے عمران خان کے وژن پر عمل کرنے کی درخواست ہے کیونکہ وہ بہت آگے کی سوچتے ہیں۔اوور سیز پاکستانی کا کہنا تھا کہ جو پیغام عمران خان نے دیا ہے اس پر ترقی یافتہ ممالک میں کئی دہائیوں سے عمل درآمد ہو رہا ہے، یہاں پر ہم گاڑی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ نہیں جاتے بلکہ سائیکل پر جاتے ہیں، پچھلے دنوں میں اپنی پوری فیملی کو نارتھ پول سیرو تفریح کے لیے سائیکل پر لے کر گیا۔ان کا مزید کہنا تھا اسی طرح جب عمران خان آپ کو کہتے ہیں کہ چینی کا استعمال نہ کریں تو یہاں پر کئی دہائیوں سے لوگ چینی کا استعمال نہیں کر رہے، جب انہیں چینی کی طلب ہوتی ہے تو وہ فارم پر جاتے ہیں وہاں سے تازہ گنا لیتے ہیں جس سے ان کی چینی کی طلب ختم ہوجاتی ہے۔آخری میں اوور سیز پاکستانی کا یہ بھی کہنا تھا ’میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ سائیکل چلائیں، گنا لیں اور عمران خان کا ساتھ دیں‘۔


https://twitter.com/x/status/1457369823944585223
یہ ہے اصل وڈیو
https://twitter.com/x/status/1457190594779009028
Ye wo Qoum nahi hai sir G, Cycle chalany may to beizzati hai....dekhawa bhi to koi cheez hai na...Allah karay 500 Rs. petrol hojaye.......Wahan to bathroom bhi jana ho to bike chahiye bt shuker hai ghar may itni jaga nahi hoti.......in sab pakistanion ki 1-2 saal ki training must honi chahiye jaisaay europe may sab adatain theek hojaingi jab raat ko 3 bajay snow may kam per jaingay to
 

MMushtaq

Minister (2k+ posts)
overseas-pakistanis-mehangai-211.jpg


جب سے عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتیں اور ڈالر کی قدر میں اضافہہوا ہے پاکستان میں بھی مہنگائی بڑھ گئی ہے، سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کی اکثریت مہنگائی کا رونا روہی ہے جس پر کچھ اوورسیز پاکستانیز نے کہا کہ جس ملک میں ہم ہیں یہاں بھی بہت مہنگائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی عالمی ایشو بن گیا ہے، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ برطانیہ،کینیڈا، جرمنی، فرانس، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں بھی بڑھ گئی ہے۔

ان اوورسیز پاکستانیز نے یورپی اور دیگرممالک کی خبریں شئیر کرکے حوالہ دیا تو سوشل میڈیا پر انکے خلاف محاذ کھڑا ہوگیا، لوگوں نے انہیں طعنے دینا شروع کردئیے کہ وہ بیرون ملک ڈالرز اور پاؤنڈز کمارہے ہیں اور ہمیں لیکچر دے رہے ہیں، ان لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں مہنگائی کا تب پتہ چلے گا جب پاکستان آئیں گے، باہر بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہے۔

ان افراد کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں اپنی عوام کا اتنا درد ہے تو پاکستان آجائیں، یہاں پاکستانی کرنسی کمائیں اور جی کر دکھائیں، یہ لوگ غریب عوام کا مذاق اڑارہے ہیں۔

اس پر گزشتہ روز ن لیگی کے سپورٹرز کی طرف سے ایک ٹریند "شیم آن یو اوورسیز یوتھیاز" بھی چلا لیکن نیوزی لینڈ ، افغانستان میچ کی وجہ سے یہ ٹرینڈ غائب ہوگیا، اس ٹرینڈ میں حصہ لینے والوں میں ن لیگی کارکن پیش پیش تھے ۔

اوورسیز پاکستانیوں کو آڑے ہاتھوں لینے میں عظمیٰ بخاری بھی پیش پیش رہیں، انہون نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قابل احترام بیرون ملک پاکستانیوں سے گزارش ہے،ہمیں باہر بیٹھ کہ بھاشن نا دیں،پاکستانی کرنسی کمائیں، یہاں جی کے دکھائیں۔

عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے دو وقت روٹی سے محتاج لوگوں کا مذاق مت بنائیں،آپ کے متوسط لوگ بھی ہمارے یہاں کہ امیروں سے بہتر ہیں،آپ کا شوق ابھی بھی اگر پورا نہیں ہوا، تو ہمیں بخش دیں

https://twitter.com/x/status/1457026693743484940
ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مہنگائی پر صبر کے بھاشن انتہائی مضحکہ خیز ہیں۔اِنہوں نے پاؤنڈز/ ڈالر میں کما کر روپوں میں خرچ کرنے کا مزہ تو دیکھا ہے مگر روپوں میں کما کر ڈالر کی قیمتوں سے اشیاء خریدنے کا دکھ نہیں جانتے۔ مہنگائی سے گھائل، افلاس زدہ پاکستانیوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں۔

https://twitter.com/x/status/1457065132073312265
جیو کے صحافی عمرچیمہ کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جو مہنگائی بارے ویڈیوز پی ٹی آئی والے چلا رہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں زمینی حقائق سے آگاہی نہیں لہذا انہیں پاکستانی سیاست میں ملوث نہیں کرنا چاہئیے اگر درد حد سے بڑھے تو پاکستان آ جائیں

https://twitter.com/x/status/1457253935215960066
ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ثناء بچہ کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی باہر سے ویڈیو مت بنائیں پاکستان آکر مہنگائی کا سامنا کریں۔

https://twitter.com/x/status/1457505119247814657
سماء ٹی وی کی صحافی فرح یوسف نے تبصرہ کیا کہ ویسے بھی بیرون ملک بیٹھ کے پاکستان کے حالات پر تبصرے کرنا بڑا آسان ہے، یہاں سکونت اختیار کریں ، سب کے درمیان رہیں ، جس سب سے ہم گذر رہیں ہیں گزریں پھر بات کرنی سمجھ میں آتی ہے۔۔

https://twitter.com/x/status/1457305537280974848
فرح یوسف کا مزید کہنا تھا کہ چیزوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں مہنگائی ہےیہ حقیقت ہے،مگر اس کے تذکرے پر اتنا واویلا کیوں؟سمندر پار پاکستانی یہاں اور وہاں کا موازنہ کریں تو پوری طرح کریں ،وہاں عام شہری کی زندگی بہت مختلف ہے،جو سہولیات، ریلیف اور فنڈز ہیں یہاں تصور بھی نہیں،اور قوت خرید کا بھی کوئی موازنہ نہیں بنتا۔

https://twitter.com/x/status/1457301003166945284
اس پر اوورسیز پاکستانیز بھی پیچھے نہ رہے اور کہا کہ پاکستان ہویا یورپ ہر جگہ کم آمدنی والے ہی متاثر ہیں، یہ پاکستانی بیرون ملک خوشی سے نہیں گئے، انہیں مجبوری کے تحت اپنے خاندان کی کفالت کیلئے باہر جانا پڑا اور ان میں بڑی تعداد وہ ہے جن کی انتہائی کم آمدن ہے، یہ لوگ بھی مہنگائی سے متاثر ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت کرنیوالوں کا کہنا تھا کہ یہ اوورسیز پاکستانیز ہی ہیں جن کی وجہ سے ملک چل رہا ہے۔ ہر سال 27 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں، سوچیں اگر یہ نہ بھیجیں تو کیا ہوگا۔

ن لیگ کے حامی صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو ایسے اوورسیز پاکستانیز پسند ہیں جو ملک کو لوٹ کر فرار ہوگئے ،عدالتوں سے اشتہاری ہیں اور وہاں ملک دشمنوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

ملالہ کے والد کو جواب دیتے ہوئے صحافی اطہر کاظمی نے لکھا کہ برطانیہ جہاں آپ مقیم ہیں،وہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی آمدنی انتہائی کم ہےمہنگائی سے لوگ متاثر ہیں۔آپ کی کمپنی SALARZAI LIMITED کو جتنا منافع ایک برس میں ہوتاہےاتنابرطانوی شہریوں کی اکثریت عمر بھر نہیں جمع کرسکتی۔ہر ملک میں کم آمدن والے زیادہ متاثر ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1457302824400957443
نورآفریدی نے ضیاء الدین یوسفزئی کو جواب دیا کہ پاکستان میں رہ کرکوئی ڈالرز میں خریداری کیوں کر کرینگے۔؟ یہی توہم کہتےہیں کہ امپورٹڈچیزوں کی بجائےاپنےملک کی چیزیں استعمال کرو۔ روپے کی قدر مضبوط ہوگی،ملک کی GDPبڑے گی، سرمائےکی انٹرنل سرکولیشن ہوگی،کاروبار بڑھےگاروزگارکےمواقع بڑھیں گے۔فارن انوسٹمنٹ آئیگی۔ اورکیا کتنےفائدے بتاوں؟

https://twitter.com/x/status/1457298782329135105
صحافی عمر انعام کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف مہم صرف اس لیے چلائی جا رہی ہے کیونکہ انکی اکثریت عمران خان کی سپورٹر ہے۔ کاش اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے بھی ہمارے صحافیوں کی طرف سے اسی زور و شور سے مہم چلائی جاتی۔

https://twitter.com/x/status/1457267962092658693
اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ آپ کا پورا ملک مل کر جتنی ایکسپورٹس کر کے ڈالر کماتا ہے اتنے ہی اوورسیز پاکستانی بھیجتے ہیں تب جا کر یہ ملک چل پاتا ہے یہاں کچھ ایسےلوگ ہیں، جن کے لیڈرز پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہر لےگئے، انہیں ان ڈاکوؤں کے بھاشن تو پسند ہیں لیکن کسی اوورسیز پاکستانی کا opinion پسند نہیں آتا۔

https://twitter.com/x/status/1457636915042308096
اظہر مشوانی کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا کہ رہی ہے، ڈیٹا دستیاب ہے، تمام ممالک کا میڈیا بھی بتا رہا ہے کہ کورونا کے بعد قیمتیں دوگنی ہو چکی ہیں اور دنیا بھر میں مہنگائی کا سیلاب آیا ہوا ہے، انرجی کرائسس آیا ہوا ہے، خوراک کی کمی کا سامنا ہے لیکن یہاں بیٹھے بھانڈ صرف اوورسیز پاکستانیوں کی باتوں پر جگتیں لگاتےہیں

https://twitter.com/x/status/1457638400333434882
معروف شاعرہ نوشی گیلانی کا کہنا تھا کہ زمینی حقائق یہی ہیں کہ مہنگائی دُنیا بھر میں انتہائ بلند سطح کو چُھو رہی ہے۔۔اوورسیز پاکستانیوں کو کوسنے سے حقائق بدل تو نہیں جائیں گے ۔۔ کیونکہ نہ تو زمین صرف پاکستان محدود ہے اور نہ ہی حقائق !!

https://twitter.com/x/status/1457319046978805762
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ دانش گرد بھی اوورسیز پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن کے ”آقا” پاکستان میں بھاری کرپشن کرنے کے بعد اوورسیز بیٹھے ہیں ۔۔ اللہ اللہ !!
https://twitter.com/x/status/1457317985031385089
ناشناس نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بےشک پیسہ "اپنے گھر" بھیجتے، لیکن ان کے بھیجے 28 ارب ڈالر پاکستان کا "آدھا خسارہ" کور کرتے۔ بدلے میں جو پاکستانی روپے ان کے گھر والوں کو ملتے ہیں، وہ پاکستانی معیشت میں ہی خرچ ہوتے، سیلز ٹیکس وغیرہ بھی نکلتا ہے۔ اسلئے اوورسیز پاکستانیوں کا "ڈبل حق" ہے بولنے کا

https://twitter.com/x/status/1457188699683364866
انکا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کو "اوورسیز پاکستانیوں" کے بھاشن سے مسلہ ہے، لیکن "اوورسیز لیڈران" کے بھاشن سے کوئی مسلہ نہیں جو پاکستان سے چوری کرکے لندن بیٹھ کر "عوام کی ہمدردی" کے ڈھونگ کرتے ہیں، تو آپ ایک نمبر کے منافق اور دوغلے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1457308423268208643
احمد ندیم نے تبصرہ کیا کہ جب یہ ہم جیسے اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف ٹرینڈ کرنے تک مجبور ہو چکے ہیں، تو اس کا مطلب ہے ہمارا یہ بیانیہ کہ "مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں ہے" پھیل رہا ہے اور اس کی انھیں تکلیف ہے-

https://twitter.com/x/status/1457272994112446470
سعد سعید نے طنز کیا کہ ن لیگ کے صحافی ونگ کو صرف وہ اوورسیز پاکستانی پسند ہیں جو پاکستان سے پیسہ لوُٹ کر لندن میں جائیدادیں خریدیں، پاکستانی عدالت سے بیماری کا بہانہ کرکے لندن جائیں، وہاں بیٹھ کر حمداللہ محب اور دیگر پاکستان دشمن لوگوں سے ملاقاتیں کریں اور ریاست کو گالیاں دیں۔

https://twitter.com/x/status/1457620363144216582

https://twitter.com/x/status/1457771512702722048
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
اوورسیز پاکستانی نہیں، اوورسیز یوتھیے اور یوتھنیاں بے نقاب ہورہی ہیں۔ یہ یوتھیے اور یوتھنیاں خود تو مغربی ملکوں میں عیش کررہے ہیں اور پاکستانیوں کو تبلیغ کررہے ہیں کہ برداشت کریں۔۔۔ اسی لئے تو ملک کا ذی شعور طبقہ ان یوتھیوں اور یوتھنیوں کو ووٹ کا حق دینے کا مخالف ہے کہ باہر سے بیٹھ کر یہ پاکستان کے بارے میں فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے۔۔۔
 

Back
Top