
مولانا فضل الرحمان کا 'دورہ غزہ' بھی تھائی لینڈ کے نجی دورے کی طرح پراسرار ہے۔ دورہ تھائی لینڈ کی خبر بریک کرنے والے والے سنیئر صحافی فاروق اقدس کے مزید انکشافات
سینئر صحافی فاروق اقدس کا کہنا تھا کہ ہم جب پرویز مشرف کیساتھ گئے تھے تو ہمیں یہ تعارف کرایا گیا تھا کہ قطر میں سی آئی اے کا سب سے بڑا ہیڈکوارٹر ہے اور ہمیں وہاں دکھایا گیا۔ سیف الرحمان بھی آج کل قطر میں ہی ہوتے ہیں۔ مجھے نہیں پتہ کہ وہ وہاں کیا کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس کا بھی شاید وہاں پر سسٹم ہے اسکا مجھے معلوم نہیں۔ ہمیں اس قسم کی کوئی خبر نہیں آئی کہ انکے وہاں جانے کا جواز پیدا ہوتا ہو۔
فاروق اقدس کا مزید کہنا تھا کہ واپس آکر انہوں نے یہ ضرور کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے ہمارا انتخابی اتحاد ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1722686818255323507
عامرمتین نے اس پر کہا کہ ویسے مولانا تھائی لینڈ کیا کرنے تھے۔ کوئی سفارتی یا سیاسی مقاصد۔ میں نے فاروق اقدس سے تفصیل پوچھنا مناسب نہ سمجھا۔ مگر پوچھنا چاہیے تھا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اگر ان کو یہ معلوم تھا کہ مولانا تھائی لینڈ گئے ہیں تو ان کے دورے کی تفصیلات بھی بتا دیتے۔ اب یہ نہ کہئے گا کہ ترویج اسلام کے لیے گئے تھے یا وہاں کچھ مدرسے کھولنے تھے۔ اگر ایسا تھا تو اس کے لیے فنڈ کہاں سے آ رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1722726702919680073
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا تھائی لینڈ کی بنیادی انڈسٹری یعنی-اب میں کیا کہوں- اس کے پیسے قبول ہو سکتے ہیں۔ کوئجی فصیل نہیں آئی ۔ اور نہ ہی دورہ قطر کی آئی ہے۔
عامرمتین کا مزید کہنا تھا حماس کے کچھ لیڈر وہاں پائے جاتے ہیں۔ مگر فلسطین کے لیے قطر جانا۔ کیوں۔ قطر سی آئ اے کا سنٹر ہے اور کافی اور کچھ بھی ہے۔ مولانا نے واضح نہی کیا کہ وہ قطر کرنے کیا گئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/maul1h1h1i1.jpg