
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران نیازی کے عارضی وزیراعظم بننے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ، منصوبہ بندی کے تحت ملک کا آئین توڑ کر عمران خان کو پھر سے وزیراعظم بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ ملک میں ایسے لوگ برسراقتدار تھے اور ہیں کہ جنہیں آئین اور ملک کے مستقبل کی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر، وزیراعظم اور وزراء نے منصوبہ بندی کرکے آئین توڑا، سپریم کورٹ میں وزیراعظم کو اقامہ کی بنیاد پر ناہل قرار دیا گیا، آج جب آئین توڑا جارہا ہے تو کیا سپریم کورٹ کی ذمہ داری نہیں کہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لے؟
انہوں نے کہا کہ آج پنجاب اسمبلی پر تالے لگے ہوئے ہیں، خار دار تاریں لگی ہوئی ہیں، پولیس کھڑی ہوئی ہے تاکہ اسمبلی کا اجلاس نہ ہوسکے، کیا اقتدار کی ہوس میں اتنے اندھے ہوچکے ہیں کہ ہمیں نا عوام کے نمائندوں کی پروا رہی، نہ آئین اور ان اسمبلیوں کی پروا رہی جو عوام کی نمائندہ ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا اس بات کو جاننے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس ملک کی قومی اسمبلی کی اکثریت پر الزام لگا ہے کہ وہ بیرونی ملک کے ساتھ مل کر ملک کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ فیصلے میں عسکری حکام شامل تھے، اسمبلی تحلیل کرکے عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم بنادیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کا نوٹی فکیشن ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ، عمران خان کس حیثیت میں وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے ہیں۔
گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر ہم سازش میں ملوث ہیں تو آرٹیکل 6 لگادیں، عسکری قیادت بتادے کیا سازش میں اپوزیشن ملوث ہے، حکومت کی ملی بھگت سے آئین توڑا گیا ہے ان پر آرٹیکل 6 لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ بات صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ تک محدود نہیں ہے، سپریم کورٹ کو عسکری قیادت کو بھی بلانا چاہیے، تمام محرکات دیکھنے ہوں گے کہ آئین کو کیسے توڑا گیا۔