
جرمنی میں منتخب حکومت کوگرانے کی کوشش اور پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں ریٹائرڈ فوجیوں سمیت 25 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جرمن پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ جرمن پولیس نے ملک کی 11 ریاستوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے ان مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، ان افراد نے اپنے نظریات کی بنیاد پر الگ گروہ قائم کیا جس میں نئےلوگوں کو شامل کیا جاتا ، انہیں فائرنگ کی تربیت دینے جیسے دیگر اقدامات شامل ہیں۔
جرمنی میں دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم "ریخسبرجر" کے نظریات سے متاثر گروہ نے جرمنی کےشاہی خاندان کے سابق رکن ہیزخ کے بنائے گئے منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پارلیمنٹ پر حملہ کیا، سازش کے منصوبے میں عسکری اسلحہ کا سربراہ روڈیگر بھی ملوث تھا۔
جرمن پراسیکیوٹر کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک شخص کا روسی نمائندے سے رابطہ بھی تھا، تاہم روسی نمائندے کی جانب سے کسی مثبت جواب کے شواہد نہیں ملے۔
جرمن فوج کی انٹیلی جنس ایجنسی کے ترجمان کے مطابق اس معاملے میں ایک متحرک فوجی اور کئی ریٹائرڈ افسران سے بھی تفتیش جاری ہے،شبہ ہے کہ اس گروپ نےبرلن میں پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔
خیال رہے کہ 2020 میں کورونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کردیا تھا اور عمار ت کی سیڑھیوں کو نقصان پہنچایا تھا، مظاہرین نے انتہائی دائیں بازو کے گروہوں کے جھنڈے اٹھارکھے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9germanycouparest.jpg