رواں سال اگست کے مہینے میں اتحادی حکومت نے 2 ہزار 218 ارب روپے قرض لیا: رپورٹ
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے پاکستان کے مجموعی قرضوں کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کے مجموعی طور پر قرضوں کی مالیت 64 ہزار ارب کی بلندترین تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
رواں سال اگست کے مہینے میں اتحادی حکومت نے 2 ہزار 218 ارب روپے قرض لیا جو کہ رواں برس ماہ جولائی کو لیے گئے قرض کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق قرضوں میں 24 فیصد اضافہ ہونے کے بعد ملک پر مقامی قرضوں کا 39 ہزار 792 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ دوسری طرف پاکستان پر بیرونی قرضوں کی مجموعی مالیت رواں برس اگست 2023ء میں 24 ہزار 175 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی جس کے بعد اس وقت وفاقی حکومت کے قرضوں کی مجموعی مالیت 64 ہزار ارب کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک برس کے دوران وفاقی حکومت نے مجموعی طور پر 14 ہزار ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا جو رواں برس اگست 2023ء ختم ہونے پر مجموعی طور پر 63 ہزار 966 ارب روپے ہو چکا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1709842097652776980
علاوہ ازیں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی گورنر کے بیان بارے وضاحت جاری کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شہریوں کے بینک ڈیپازٹس بالکل محفوظ ہیں، پاکستان میں بینکاری کا نظام مضبوط فریم ورک کے ذریعے مستحکم بنایا گیا ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق بینکاری نظام کے منافع میں 125 فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے اور ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن نے بھی تحفظ میں مزید اضافہ کیا ہے۔ ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کی طرف سے بینک کے ہر صارف کو 5 لاکھ روپے تک انشورنس کور فراہم کیا جا رہا ہے، بینک کے ڈیفالٹ کرنے کی صورت میں ڈیپازٹرز کو بیمہ کردہ رقم دستیاب ہو گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dollar-pakistan-loan-sbp.jpg