ملک میں معاشی بحران جاری لیکن اراکین پارلیمنٹ کےترقیاتی فنڈز میں اضافہ

bohai1h111.jpg

ملک میں معاشی بحران جاری، اراکین پارلیمنٹ کیلئے مختص ترقیاتی فنڈز میں اضافہ۔۔سپریم کورٹ کے ججز کی رہائش گاہوں ، ریسٹ ہائوسز اور ذیلی دفاتر کی دیکھ بھال کی مد میں وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو 1 ارب روپے اضافی فنڈز فراہم کرنے منظوری دی گئی : ذرائع

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک کے جاری معاشی بحران میں پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے بجٹ میں مختص ترقیاتی فنڈز میں30 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد یہ رقم 90 ارب روپے ہو گئی ہے جبکہ حکومت سندھ کے ریکارڈ کے مطابق کسانوں کو تقریباً 8 ارب روپے 40 کروڑ روپے تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس میں مختلف شہروں میں سپریم کورٹ کے ججز کی رہائش گاہوں ، ریسٹ ہائوسز اور ذیلی دفاتر کی دیکھ بھال کی مد میںوزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو 1 ارب روپے اضافی فنڈز فراہم کرنے منظوری دی گئی جبکہ تحریک انصاف کے حالیہ لانگ مارچ میں جاں بحق افراد کے خاندانوں کیلئے امدادی پیکیج اور حمل کے ٹیسٹ کیلئے استعمال ی جانے والی شیشی کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا اور 54 دوسری ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے 174 حلقوں میں 87 ارب روپے استعمال کیے جائینگے جبکہ پسماندہ ترین علاقوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے 3 ارب کے اضافی فنڈز دیگر منصوبوں سے حاصل کیے گئے۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے کسانوں کو گندم کے بیج کے بجائے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 8ارب 40کروڑ روپے نقد سبسڈی کی مد میں دینے کی سمری بھی منظور کر لی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس اے پی سکیمز کے تحت کل فنڈز 90ارب ہوگئے ہیں جن میں سے 47ارب پنجاب، 28ارب سندھ اور تقریبا 7ارب روپے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں استعمال کیے جائینگے

اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ حکومتِ سندھ کی جانب سے نمایاں کیے گئیاہلیت کے معیار پر پورا اترنے والے افراد کو پارٹنر بینکس کے ذریعے نقد رقم کی ادائیگی شروع کریں جبکہ تیل اور گیس کی پیداوار میں اضافے اور درآمدی توانائی کا بوجھ کم کرنے کیلئے ایڈم ایکس ون ڈویلپمنٹ وپروڈکشن لیز میں 5برس توسیع کیلئے وزارت توانائی کی سمری منظور کر لی گئی

ای سی ای کو وزیر منصوبہ بندی نے اجلاس کے ایک روز بعد آگاہ کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایس اے پی کیلئے 70ارب کے علاوہ مزید 17 ارب ایس اے پی سٹریئنگ کمیٹی کے حکم پر جاری کیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک دن پہلے ہی کہا تھا کہ ملک شدید مالی ومعاشی بحران کا شکار ہے اور چاہتے ہیں کہ اس مشکل وقت میں آئی ایم ایف سے مدد حاصل کی جائے۔