ملکی زرمبادلہ ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی، اعدادوشمار جاری

ishah1h1211.jpg

تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران کے ساتھ ساتھ ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے، اب ملکی تاریخ میں پہلی بار مرکزی بینک کے ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی ہو گئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر میں ہونے والی کمی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی ہے جس سے زرمبادلہ ذخائر 6 ارب ڈالرز سے بھی نیچے آگئے ہیں، اس وقت زرمبادلہ ذخائر 5 ارب 82 کروڑ 19 لاکھ ڈالرز کی تشویشناک نچلی سطح تک پہنچ چکے ہیں


جبکہ اعدادوشمار کے مطابق ملک کے کمرشل بینکوں کے پاس اس وقت 5 ارب 88 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز موجود ہیں، اعدادوشمار کے مطابق کمرشل بینکوں کے ذخائر مرکزی بینک سے بڑھ چکے ہیں۔ ترجمان سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ملکی مجموعی زرمبادلہ ذخائر 11 ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔

سینئر صحافی شکیل احمد نے زرمبادلہ ذخائر کے اعدادوشمار شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: سٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے زخائر میں مزید 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی کمی، 23 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 5 ارب 82 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے جو 8 سال کی کم ترین سطح پر ہیں۔

زرمبادلہ زخائر صرف ایک ماہ کی ملکی درآمدات کے مساوی رہ گئے ہیں، کمرشل بینکوں کے پاس زخائر کی مالیت 5 ارب 88 کروڑ ڈالر ہے، مجموعی زخائر 11ارب 70 کروڑ ڈالر ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1608454750063689729
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars have always Ruined economy. The current exchange rate is also not real and it will collapse to unimaginable level once the artificial management is no longer manageable. Currently there is around 30 rupees difference between Open market and the value that banks provide.
 

Back
Top