
ملٹری کورٹس میں سویلنز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے بینچ سے الگ ہونے والے سپریم کورٹ کےجج جسٹس طارق مسعود اسی کیس کی اپیل پر سماعت کرنے والے بینچ کے سربراہ مقرر کردیئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف اپیل پر سماعت کیلئے جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں بینچ تشکیل دیدیا گیا ہے، سینئرصحافی اور کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے اس حوالے سے ایک اہم نکتہ اٹھا کر جسٹس طارق مسعود کو بینچ کا سربراہ بنائے جانے پر سوالات اٹھادیئے ہیں۔
ثاقب بشیر نے جسٹس سردار طارق مسعود کی جانب سے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بینچ سے الگ ہوتے ہوئے جو نوٹ لکھا اس کی نقل شیئر کی اور کہا کہ اب جسٹس طارق مسعود ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائلز کے خلاف اپیل میں بینچ کی سربراہی کریں گے، جج صاحب نے پٹیشنز کی مینٹین ابیلٹی پر واضح سوالات اٹھائے تھے اور ایسا کرکے وہ اپنا ذہن ایکسپوز کرچکے ہیں۔
ثاقب بشیر نے کہا کہ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ ایک آزاد مائنڈ کے ساتھ اپیل میں بیٹھ سکیں گے؟ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ آگے چل کر ان کے بینچ میں بیٹھنے پر اعتراض اٹھ سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1733841159682666618
سینئر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجانے اس معاملے پرردعمل دیتے ہوئے ذو معنی انداز اپنایا اور کہا کہ واہ جسٹس طارق صاحب واہ، یہ جسٹس صاحب کے داماد وہی حسنین صاحب ہیں نا جو ٹیریان وائٹ پراکسی کیس لے کر اسلام آباد ہائی کورٹ گئے تھے اور آج کل ایک وزیر کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1733847699483718004
خیال رہے کہ جسٹس طارق مسعود نے بینچ سے الگ ہوتے ہوئے22 جون کو لکھے گئے اختلافی نوٹ میں کیس کے چاروں پٹیشنرز پر سوال اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ملزمان میں سے کوئی بھی عدالت کے سامنے درخواست گزار نہیں ہے، کسی بھی قانون کو چیلنج کیےجانے کا کیس ہائی کورٹ میں آرٹیکل 199 کے تحت سنا جاتا ہے۔
جسٹس طارق مسعود نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ آرٹیکل 184 تھری کادائرہ اختیار اس وقت استعمال ہوتا ہے جب بنیادی حقوق کی عمل داری کا معاملہ ہو،خود سے یہ نہیں سوچا جاسکتا ہے کہ ملزم کے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل پر اعتراضات ہںم یا وہ اے ٹی سی یا کسی اور عدالت میں اپنا کیس چلوانا عمومی عدالتوں مںے کس چلوانا چاہتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11justictraiqiksjskj.png