Hunain Khalid
Chief Minister (5k+ posts)
مشہور نوجوان ہندوستانی انقلابی شاعر محترم عمران پرتاب گڑھی کی یہ نظم پیش خدمت ہے اور التجا ہے کہ خدا کے لیے ہوش کے ناخن لیں اور اس نام نہاد ''روشن خیالی'' کے اندھیروں سے نکل کر سچ کے اجالے میں آئیں تا کہ ان کے اذہان و قلوب روشنی میں نکھر سکیں۔۔۔۔۔ نظم پیش خدمت ہے اور اگر یہ سچائی آپ کے دل کو چھو جائے تو صرف اپنے اس بھائی کے لیے دعا کر دیجیے گا۔۔۔۔
ملا ہمیشہ چاہت کا پیغام مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
یہاں قران پاک کی ہر لمحہ ہے تلاوت ہوتی
ذرے ذرے میں ہمدردی اور محبت ہوتی
کبھی نہیں ہو سکتا قتل عام مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
چاہے شیخ الہند ہو یا فضل حق خیر آبادی
جنگ آزادی میں سب نے اپنی جان لڑا دی
ملا تمھیں آزادی کا انعام مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
پڑی ضرورت دیش کو جب جب کیا کمال انہی نے
دیش کو ایک سے ایک بڑھ کر دیا ہے لعل انہی نے
نکلے ذاکر، فخرالدین، کلام ، مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
جنگ آزادی میں فرنگی لاکھ قران جلائے
کسی بھی حافظ کے دل سے اک حرف مٹا نہ پائے
لیا ہے اللہ نے ایسا بھی کام مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
وضو کے لوٹے کچھ قراں اور ٹوٹی ہوئی چٹائی
جسے دیکھنا ہے وہ آ کر دیکھے یہ سچائی
پھیلا ہے اور پھیلے گا اسلام مدرسوں سے
مت جوڑو آتنک واد کا نام مدرسوں سے - کوئی الزام مدرسوں سے
شاعر: عمران پرتاب گڑھی - ہندوستان
:)