مفتاح اسماعیل کا صحافی کے "مشکل"سوالوں کا جواب دینے سے گریز

miftah1i1i1.jpg


وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی، اس دوران سوال جواب کا سیشن بھی ہوا، وزیرخزانہ کانفرنس میں اپنی مرضی کے سوالوں کے جوابات دیتے نظر آئے۔

وزیرخزانہ سے ایک سوال کیا گیا کہ بجٹ دستاویزات میں آئی ایم ایف اور چین کے آئندہ مالی سال کے دوران ملنے والے قرضے کےاعدادوشمار نہیں دیئے گئے کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ آئی ایم ایف کاپروگرام بحال نہیں ہورہا؟

اس سوال پر وزیر خزانہ نے جواب دینے سے گریز کیا اور ایڈیشنل سیکریٹری بجٹ تنویربٹ سے کہا کہ وہ جواب دیں،جس پر ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ یہ آخری لمحات میں بجٹ کی تیاری کےدوران رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں تصدیق کر کے شامل کر دیاجائے گا،اس پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئندہ برس آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضے کا بجٹ دستاویزات میں اندراج غلطی سےر ہ گیا۔

جب مفتاح اسماعیل سے پوچھا گیا کہ یہ بتایا جائے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ ڈالر کے کس ریٹ پر بنایا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں اس کا جواب دینا نہیں چاہتا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے فروری میں پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف ورزی کی ، آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے انہوں نے کہا کہ انفرادی انکم ٹیکس کے معاملے پر آئی ایم ایف خوش نہیں۔

مفتاح اسماعیل کی جانب سے سوال کا جواب نہ دینے پر رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کڑی تنقید کردی، انہوں نے ٹویٹ کیا کہ انتہائی تجربہ کار اور سنجیدہ حکومت کے وزیر خزانہ بجٹ میں سات ارب ڈالر بھول ہی گئے۔

انہوں نے لکھا کہ صحافیوں نے یاد کرایا تو بھائی کو یاد آیا کہ ہاں وہ تو بھول ہی گئے،وزیر اطلاعات کینڈی کرش کھیل رہی ہیں فنانس منسٹر کینڈی بیچ رہے ہیں اور وزیر خارجہ کو پتہ نہیں چل رہا وہ حکومت میں ہیں یا اپوزیشن میں۔

https://twitter.com/x/status/1535871885187207168
عمر نے لکھا کہ آپ نے ہماری غلطی پکڑی ہے ہم سے غلطی ہو گئی ہے،میں مشکل سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا،تجربہ کار وزیر خزانہ ۔یہ تجربے کار لوگوں کی ٹیم ہے،جس کو عمران خان حکومت کی نااہل نالائق ٹیم سے تبدیل کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1535880080345518080
گزشتہ روز کانفرنس میں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکلات کا شکار ہے،یہی وجہ ہے کہ ہم نے مشکل وقت میں بجٹ دیا ہے، آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں، مزید مشکل فیصلے کرنا ہونگے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، اب پیٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے ، بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق مقامی قیمتیں رکھیں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس دونوں کا آپشن ہے ، دیکھیں گے کہ لیوی لگائیں یا سیلز ٹیکس۔ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر جاتی ہیں تو آسانی ہوجائے گی۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
باجوہ بلجیم والا چن چن کر ان کتوں کو لایا ہے ربوے اسرائیل اور امریکہ کیُ سفارش پر
 

Back
Top