
صحافی مطیع اللہ جان نے ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کو لائیو پروگرام کے دوران چلغوزے کھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تو دیگر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں چلغوزے کھانے والے پسند نہیں مگر ملکی خزانہ کھانے والوں کی جوتیاں سیدھی کرنے میں فخر محسوس ہوتا ہے۔
مطیع اللہ جان نے کہا کہ ملکی معیشت ہچکولے کھا رہی ہے اور وزیر اعظم کا مشیر برائے معیشت ٹی وی شو کے دوران دس ہزار روپے فی کلو والے چلغوزے۔ وہ چلغوزے والا کیک کیوں نہیں کھاتے۔
https://twitter.com/x/status/1467212018893660164
عمران سلیم نے کہا کہ پہلی بات تو چلغوزے دس ہزار نہیں بلکہ پانچ ہزار روپے کلو ہیں۔ دوسری بات جتنا آپ چلغوزے کھانے والے پر برہم ہیں اتنا ملکی خزانہ کھانے والے سیاستدانوں پر بھی برہم ہوتے تو ملک کا شاید یہ حال نا ہوتا، آپ تو خزانہ کھانے والوں کی جوتیاں سیدھی کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1467225889477959691
شہزاد احمد اعوان نے کہا کہ آپ لوگ جلدی بے وقوف بن جاتے ہیں اور پوری پاکستانی قوم کو بھی بے وقوف بنالیتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1467428666158325763
بلال سمیع الرحمان نے کہا کہ اس طرح کے صحافی کوئی اچھی بات کیوں نہیں کر سکتے۔
https://twitter.com/x/status/1467424433254150145
ایک صارف نے کہا کہ مطیع بھائی نے یہاں چلغوزوں میں بھی 5 سے 6 ہزار روپے کی ڈنڈی مار دی۔ مطلب چور چوری سے جائے مگر ہیرا پھیری سے نہ جائے۔
https://twitter.com/x/status/1467378224946630660
زبیر نے کہا کہ کبھی کھا بھی لیا کرو چلغوزے 3 ہزار اور 4 ہزار روپے کلو ہے۔
https://twitter.com/x/status/1467363818435231744
امجد اقبال نے کہا کہ لفافے لینے سے چلغوزے ہزار گنا بہتر ہے۔
https://twitter.com/x/status/1467350085746917380