
ملک بھر کی معیشتوں کے حوالے سے رپورٹس جاری کرنے والی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی طرف سے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی پاکستانی معیشت بارے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے طے پانے کے بعد پاکستان کے لیے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری پیدا ہو گی۔ پاکستان کو نئے آئی ایم ایف پروگرام کے بعد فنانسگ کے معتبر ذرائع فراہم ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام طے پانے کے بعد دوسرے ملکوں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ کے حصول میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔
رپورٹ میں موجودہ حکومت کے پاس مشکل اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونے کو خطرے کی نشانی کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔
موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2024-25ء کے دوران پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات 21 بلین ڈالر کے قریب ہیں جبکہ آئندہ مالی سال 2026-27ء کے لیے 23 بلین ڈالر کے قریب مالی ضرورت درکار ہو گی۔ پاکستان کی بیرونی پوزیشن اس وقت بھی انتہائی نازک ہے اور زرمبادلہ ذخائر ملکی ضروریات سے بہت کم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کو بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کی وجہ سے اگلے 3 سے 5 سالوں کے دوران پالیسیات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کمزور گورننس اور اعلیٰ سماجی تنائو کے باعث حکومت کی طرف سے اصلاحاتی پالیسیوں پر عملدرآمد کرنے کی صلاحیت کے متاثر ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث سماجی تنائو بڑھنے کا خدشہ بھی موجود ہے اور بے تحاشا ٹیکسز بجلی بلوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ سے اصلاحاتی ایجنڈے پر دبائو آئے گا۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور پاکستان کے درمیان گزشتہ ہفتے ہی 7 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام طے پا گیا ہے جس کے تناظر میں یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9mossysskjhtaras.png