مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے تشدد کی شکار لڑکی مل گئی

screenshot_1740667199180.png



لاہور: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزمان کی عدالت پیشی کے دوران تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار ہونے والی لڑکی زوما مل گئی ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ زوما نامی لڑکی پر ملزم ارمغان نے تشدد کیا تھا، اور اب اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے دوران پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم ارمغان بہت شاطر ہے اور اس کی تفتیش مکمل کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر ملزم کا میڈیکل ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کو کسی سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، کیونکہ اس سے تفتیش میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چشم دید گواہان کے بیانات دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تفتیش کو مکمل کرنے کے لیے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ تفتیش کے دوران ملزم کو کسی سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، تاکہ تفتیش میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔

ملزم ارمغان کے تشدد کی شکار لڑکی کے ملنے سے کیس میں ایک نئی موڑ آیا ہے۔ تفتیشی ادارے اب زوما کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے اور چشم دید گواہان کے بیانات ریکارڈ کرانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ عدالت نے تفتیش کو مکمل کرنے کے لیے ملزم کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا ہے، جس کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوگی۔
 

Back
Top