Amal
Chief Minister (5k+ posts)
اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَاۗءِ وَالْمَسٰكِيْنِ
صدقات (یعنی فرض زکاۃ ) تو صرف محتاجوں اور مسکینوں کے لیے ہیں
مشکل کے وقت میں اپنی زکاۃ ، خیرات اور صدقات سے محتاجوں اور مسکینوں کی مدد کیجئے

کاوش میمن
کرونا وائرس نے دنیا بھر تباہی مچادی ہے سیکنڑوں افراد گھروں تک محصور ہوگئے ہیں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ گرتی چلی جارہی ہے۔ وائرس سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 10 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جہاں دنیا بھر میں ہر چیز اس وائرس کی وجہ سے متاثر ہورہی ہے وہیں پر ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں یہ طبقہ سب سے زیادہ اس وقت متاثر ہے چونکہ اس وائرس کی وجہ حکومتیں اقدامات کے طور پر ہر ممکن کوششیں کررہی ہیں تاکہ اس جان لیوا وائرس کو کنٹرول کیا جاسکے۔
چین، ایران، اٹلی، سعودیہ سمیت دنیا کے دیگر کئی ممالک میں اس وقت مکمل لاک ڈاؤن اور کاروبار مکمل بند ہے جس سے روزمرہ کمانے والے افراد متاثر ہورہے ہیں لیکن ترقی یافتہ ممالک میں روزمرہ کمانے والوں کا اگر کاروبار بند کر بھی دیا جائے تو حکومت ان کے ساتھ مکمل تعاون کرتی ہیں اور ان کو اشیاء خوردونوش فراہم کرتی ہیں۔
پاکستان میں بھی اس وقت کاروبار بند ہونے سے دیہاڑی دار طبقہ پریشان حال ہے جہاں امیر لوگ تعطیلات کو انجوائے کررہے اشیاء خوردونوش کا ذخیرہ کر کے اپنے گھروں میں جمع کر رہے ہیں وہیں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس کو ان حالات میں بھی اپنے بچوں کی فکر ہے اور وہ پریشان ہے کہ کس طرح اپنے بچوں کا پیٹ پالے گا کس طرح ان کو کھانا کھلائے گا۔
ایسے افراد جنہیں رب تعالیٰ نے اپنی رحمت سے نوازا ہوا ہے اُنہیں یہ سوچنا پڑے گا کہ جہاں وہ 3 ماہ تک کی اشیاء خوردونوش جمع کررہے ہیں اور ان کی بے دھڑک خریداری کررہے ہیں کیا تو وہ ٹھیک ہے؟ کس کو معلوم ہے کہ اس کی زندگی کتنی باقی رہ گئی ہے؟ کچھ احساس غریب لوگوں کا بھی کرلیں جو رات کو کچھ پیسے کما کر لاتا ہے اور جب خریداری کرنے مارکیٹ جاتا ہے تو اسے کچھ نہیں ملتا اور وہ خالی ہاتھ لوٹ آتا ہے۔
ہمارا دین تو ایک دوسرے کے ساتھ بھائی چارگی، محبت اور احساس کا درس دیتا ہے لیکن افسوس کہ ہم یہ کیا کررہے ہیں ہمارے درمیان کچھ ایسے لوگ بھی ہونگے جن کے پاس ایک وقت کی روٹی کھانے کیلئے بھی پیسے نہیں ہونگے خدارا گزارش کرتا ہوں کہ ایسے لوگوں کی مدد کریں کیا پتا میرے رب کو ہماری کونسی ادا پسند آجائے اور دنیا کے ساتھ ساتھ ہماری آخرت بھی سنور جائے۔
حکومت پاکستان اور وزیراعظم جناب عمران خان سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ جہاں وہ کروڑوں روپے خرچ کرکے چین میں محصور پاکستانی طلباء کیلئے کھانا بھیج رہے ہیں وہیں ہمارے ملک میں بھی ہزاروں ایسے مستحق افراد بھی ہیں جو مدد کے طلبگار ہیں ان کی بھرپور مدد کی جائے اور ان انہیں اشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں۔
Last edited: