
گزشتہ روز تمام اخبارات نوازشریف سے متعلق اشتہارات سے بھرے پڑے تھے، فرنٹ لائن پر صرف نوازشریف کا اشتہار تھا اور اس اشتہار کی ہیڈلائن کو ایسے بنایا گیا جیسے اخبار کی ہیڈلائن ہو۔
سوشل میڈیا صارفین نےا س پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے صحافت کا جنازہ نکال دیا، ہیڈلائن ہی بیچ ڈالی
ایک سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیا کہ آٹھ اخبارات کی ایک ہی ہیڈ لائن پرانے وقت میں حکم ملتا تھا کہ فلاں شخصیت کو پروجیکشن دینا ہے. خبر اور سرخی بنانے کا طریقہ ایڈیٹر پر چھوڑ دیا جاتا تھا. ایڈیٹر اپنی اپنی شہ سرخی ترتیب دیا کرتے تھے . اب یہ رسک بھی نہیں لیا جاتا. سب کچھ ایک ہی جگہ سے کنٹرول کیا جا رہا ہے
https://twitter.com/x/status/1715987693111214464
عدیل راجہ نے ردعمل دیا کہ ہیڈلائن بھی بیچ ڈالی ظالمو؟ کیا صحافت رہ گئے ملک میں!
https://twitter.com/x/status/1715957406562501088
صحافت کی تاریخ کا انوکھا واقعہ ۔ تمام اخبارات کی ایک ہی ہیڈ لائن ۔۔۔ کیا تمام اخبارات کا ایڈیٹر ایک ہے یا اس خبر کا فنانسر؟؟
https://twitter.com/x/status/1716027701205598512
اوریا مقبول جانے لکھا کہ ترے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے ۔۔قلم سب کے ہاتھ سے چھین کر ایک ہی ہیڈ لائن لکھ دی گئی ۔۔لکھنے والوں میں اتنی بھی صلاحیت موجود نہ تھی کی مضمون ایک رکھتے لیکن زبان ہی بدل لیتے ۔ جہالت راج کرے توایساہی ہوتا ہے
https://twitter.com/x/status/1715954778759471121
فیاض شاہ کا کہنا تھا کہ ان سب اخباروں کا چیف ایڈیٹر کون ہے جو سب میں ایک ہی ہیڈ لائن لگی ہے؟
https://twitter.com/x/status/1715986448569217390
سعید بلوچ کا کہنا تھا کہ تمام اخبارات کو آج کی ہیڈ لائن بھی ن لیگ نے خود بنا کر دی ہے، اشتہارات نے صحافت کو بازار بنا دیا ہے جہاں اب گاہک پیسے کی بنیاد پر اپنی فرمائشیں پوری کر رہا ہے
https://twitter.com/x/status/1715966131167481874 https://twitter.com/x/status/1715935007351443458
رضوان غلزئی نے کہ اکہ اگر اشتہارات اور میڈیا پراپیگنڈا سے رائے عامہ بنتی تو سولہ ماہ میں دس ارب روپے خرچ کرنے کے بعد بھی شہباز شریف کو خود انکی اپنی جماعت سے گالیاں نہ پڑ رہی ہوتیں۔
https://twitter.com/x/status/1715645458331124098
مدثر نے لکھا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ریاست کا نہیں کرپٹ عناصر کا اہم ستون ہےیہ جانتے ہوئے بھی کہ اشتہارات کا معاوضہ عوام کی لُوٹی دولت سے دیا جائیگا میڈیا نے اشتہارات دیئے کیونکہ صحافت کا مقصد پیسہ بنانا ہے عزت کمانا نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1715593288248352878
عدنا مغل نے تبصرہ کیا کہ قائد قلت اخبارات میں اشتہارات دے کر انقلاب لائے گا۔۔۔ویسے آجکل اخبار پڑھتا کون ہے جو دس ارب غریب عوام کا جھونک دیا
https://twitter.com/x/status/1715968571397038410
فرحان منہاج نے لکھا کہ ملک نکلے نہ نکلے مگر ان اشتہارات کی آمدنی سے ادارے اپنے ملازموں کی بقایاجات ادا کرکے انکو مشکل سے تو نکالیں ـ
https://twitter.com/x/status/1715613035459436561
پی پی رہنما حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو فنڈنگ اس وقت کون کر رہا، اشتہارات ٹی وی پر چل رہے ہیں، عوامی جماعت ایسے اشتہارات نہیں چلاتی، پہلے اک لاڈا تھا اب یہ لاڈلا ہے،
https://twitter.com/x/status/1715337896860033055
سعید الرحمان نے تبصرہ کیا کہ پاکستان کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر ک کبھی یقین نہ کریں سب بکاو مال ہے یہ کروڑوں کے اشتہارات بھی ملکی خزانے سے دیے ہونگے ڈفرز نے
https://twitter.com/x/status/1715941404147405088
رب نواز بلوچ کا کہنا تھا کہ کل اسی لیئے اشتہارات دیئے تھے کہ آج کی ہیڈلائن حرف بہ حرف ایک جیسی ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1715963341493973158
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/socialm11h1h13.jpg
Last edited: