
سیاسی امور پر مشاورت کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، ملک احمد خان، عطاء اللہ تارڑ ودیگر اجلاس میں شریک ہوئے ۔
مسلم لیگ ن کے سینئر قائدین کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ان کی ماڈل ٹائون رہائشگاہ پر اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور وفاقی وزراء شریک ہوئے اور پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کے بعد مسلم لیگ ن نے بھرپور تیاری کر کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات آئین کے مطابق کرانے کی تجویز الیکشن کمیشن کو دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحلیل سمیت دیگر سیاسی امور پر مشاورت کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، ملک احمد خان، عطاء اللہ تارڑ ودیگر اجلاس میں شریک ہوئے اورقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف اور مریم نواز کی واپسی کو نگران سیٹ اپ قائم کرنے سے مشروط کر دیا ہے جبکہ نگران حکومت کیلئے ناموں کی منظوری مشاورت کے بعد نوازشریف دینگے جبکہ پارٹی میں موجود کالی بھیڑوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انتخابات سے گھبرانے والے نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کی سمری پر وہی کیا جائے گا جو قانون وآئین کہتا ہے! وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو متحدہ عرب امارات کے 2 روزہ کامیاب دورے پر مبارکباد دی۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک بدبخت ملک کو ڈیفالٹ کرنا چاہتا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف معاشی بحران پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وزیراعظم کے ساتھ سیاسی معاملات پر بات چیت ہوئی ہے، پہلے اسمبلیاں مارشل لاء ایڈمنسٹریٹرز توڑتے تھے اب سیاسی آمر کی سوچ رکھنے والے نے توڑی ہے، مقررہ وقت سے پہلے اسمبلی توڑنا غیرآئینی وغیرجمہوری ہے۔ ہم نے اسمبلی تحلیل ہونے سے روکنے کی کوشش کی لیکن انتخابات ہوتے ہیں تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں بھرپور کامیابی حاصل کرینگے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بعض معاملات قانونی وآئینی کے ساتھ غیرمناسب بھی ہوتے ہیں جبکہ عمران خان نے صرف اور صرف اپنی انا، ضد، جھوٹے بیانئے اور ایجنڈے کو بڑھانے کیلئے پہلے سفارتی سطح پر ملکی نقصان کیا اور اب ہم عوام میں اس کے سارے عمل عوام کے سامنے رکھیں گے۔
دریں اثنا معاون خصوصی وزیراعظم عطاء اللہ تاڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ن لیگ ہر طرح سے متحرک ہے، انتخابات کے علاوہ ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پہلے گورنر پنجاب فیصلہ کر لیں پھر نگرانی وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ بھی دیکھ لینگے، گورنر صاحب کوجلد اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کر دینے چاہئیں۔ مرکزی قیادت جلد ہمارے درمیان ہوگی، اگلی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ مزید کہا کہ تحریک انصاف وفاقی حکومت گرانے نکلی تھی اور 186 بندے پورے کر کے اپنی حکومت ہی گرا دی۔ چودھری پرویز الٰہی کو ان کا اقتدار ختم ہونے پر میری طرف سے مبارکباد!