
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ ن واضح طور پر دو دھڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے، اس میں کسی قسم کا کوئی شک وشبہ باقی نہیں ہے۔
جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ ایک طرف میاں نواز شریف اور مریم نواز کا گروہ ہے جبکہ دوسری طرف شہباز شریف اور پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں کا گروہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کو امیدواروں کی تلاش میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے ، سینئر پارٹی رہنماؤں نے یہ واضح کردیا ہے کہ اگر قیادت کا یہی رویہ رہا کہ عدلیہ اور ریاستی اداروں پر حملے برقرار رہے تو ہم اپنے حلقوں میں نہیں جاسکیں گے، ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران ملک کو جو معاشی تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے ہم انتخابات نہیں لڑسکیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1649078086422654978
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ یہ کڑوا سچ ہے کہ مسلم لیگ ن دوسری بڑی جماعت ہے، حمزہ شہباز شریف جب سے واپس آیا ہے اس نے ایک بیان نہیں دیا، اگرن لیگ کو واقعی متحرک کرنا ہے تو حمزہ شہباز کو باہر لانا ہوگا، حمزہ کو کس بات کا غصہ ہے سب کو معلوم ہے، جب انہیں وزارت اعلی سے ہٹایا گیا تو سب سے زیادہ جشن کس نے منایا آپ کو نہیں معلوم؟
انہوں نے کہا کہ کس وجہ سے مریم نواز شریف کو پارٹی کا سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر بنایا، مریم نے اس عہدے پر آتے ہی حمزہ شہباز کے سارے بندے باہر پھینک دیئے، حمزہ شہباز شریف نے شروع سے ہی آن گراؤنڈ سیاست کی ہے جبکہ مریم نواز نے صرف سوشل میڈیا کی سیاست کی ہے۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اس حکومت نے تو انتخابات ہی نہیں کروانے ، یہ نا سپریم کورٹ کو کچھ سمجھتے ہیں نا ہی آئین کو ، اگر مسلم لیگ ن کی قیادت مریم نواز نے ہی کرنی ہے تو انہیں پنجاب میں 30 فیصد نشستوں پر بھی امیدوار نہیں ملیں گے، پیپلزپارٹی بھی بہت بڑی جماعت تھی، ذولفقار علی بھٹو کی پیپلزپارٹی کی ٹکٹ بجلی کے کھمبے کو مل جاتی تھی تو وہ بھی جیت جاتا تھا، پھر اس پیپلزپارٹی کا لاہور سے کیا حشر ہوا؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arif-hamdhasiah.jpg