
مری میں شدید سردی میں تیئیس افراد جان سے گئے، ایسے مشکل حالات میں ہوٹل انتظامیہ نے بے حسی کی انتہا کی، سیاحوں سے کمروں کے اضافی کرائے وصول کئے،اور اب قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد انتظامیہ کو ہوش آگیا۔
راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں سے اوور چارج کرنے کی شکایات پر مری میں سترہ ہوٹل سیل کر دیے ہیں،ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ اوور چارجنگ کی شکایات سوشل میڈیا اور مری کنٹرول روم میں وصول ہوئی تھیں،ہوٹلز ابوظبی روڈ، گلڈنہ روڈ، اپر جھیکا گلی روڈ اور بینک روڈ پر قائم تھے۔
ترجمان ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ہوٹلوں کو سیل کرنے کی کارروائی اسسٹنٹ کمشنرنے کی،پولیس نے مری کی سڑک پر برف بکھیر کر سیاحوں سے مدد کے بہانے رقم بٹورنے والے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا،ثاقب عباسی ساتھیوں کے ساتھ مل کربے حسی سے سڑک پر برف بکھیرتا،سیاح کی گاڑی پھنستی تو ملزم جیپ سے ٹو کرکے نکالنے کا بھاری معاوضہ لیتا رہا۔
سی سی پی او ساجد کیانی نے کہا کہ ملزم کےدیگر ساتھیوں کوبھی گرفتار کیا جائے گا، سیاحوں کا تحفظ اور سہولت اولین ترجیح ہے،سیاحوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے۔
سیاح شدید برف باری کے دوران ٹریفک میں پھنس گئے اور گاڑیاں کے اندر بیٹھے ہوئے تیئیس سیاح وہی دم توڑ گئے تھے،سیاحوں کی جانب سے اسی دوران ہوٹلوں کی جانب سے مایوس کن رویے کی شکایت کی تھی،ہوٹل انتظامیہ نے موسم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاحوں سے زیادہ چارج کیا۔
https://twitter.com/x/status/1480901165655146501
پنجاب حکومت نے مری کی پہاڑیوں میں برفانی طوفان کے دوران تیئیس سیاحوں کی ہلاکت کی وجوہات اور غلطیوں کی تحقیقات کے لیے اعلان کردہ پانچ رکنی کمیٹی نے باقاعدہ طور پر اپنا کام شروع کر دیا،کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ظفر نصر اللہ کر رہے ہیں۔
معاونت صوبائی حکومت کے سیکریٹریز علی سرفراز اور اسد گیلانی کررہے ہیں،پنجاب پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل فاروق مظہر اور ایک منتخب رکن شامل ہیں اور اراکین تحقیقات کے لیے آئندہ 2 روز میں مری پہنچنے کا امکان ہے،کمیٹی کو 7 روز میں اپنی رپورٹ مکمل کرنے اور ذمہ داریوں کا تعین کرنے کا ٹاسک دیا گیا،مری میں اب بھی سیاحوں کے داخلے پر سترہ فروری تک پابندی برقرار ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pc-bh11221.jpg
Last edited by a moderator: