حیرت انگیز ترقی ھوسکتا ھے کہ ھمیں ایک ایسے معاشرے میں لے جاے جھاں غریب کا استحصال نہ ھوتا ھو اپنے جائز کاموں کیلیے رشوت نہ دینی پڑے اور توانای کے تمام سورسز بالکل مفت میسر ھوں جعلی ڈگی کا تصور بھی نہ ھو اور ایٹم بم کی بجاے ایٹمی انرجی کا استعمال کر کے ھم نئ دنیاوں کی تلاش میں کائنات کے سفر پر نکلا کریں
یہ بات تو یقینی ھے کہ اور دنیائیں بھی موجود ھیں اور ھم سے بھت زیادھ ایڈوانس ھیں ھم سے پھلے وھ ھم تک رسای کر لیں گے ھوسکتا ھے رسای کر چکے ھوں اور ھم اپنی علمی پستی کی وجہ سے انکے وجود سے بے خبر ھوں
اگر وھ ھم سے واقعی بھت آگے ھیں تو پھر ایک ھی دعا کی جاسکتی ھے کہ اللہ کرے وھ بھت رحمدل ھوں اور ایک نئ مخلوق (ھماری) کی تلاش پر بھت خوش ھوں
سنا ھے چاند کی سطح پر اترنے کے بعد ان کی آنکھیں کھل گئ تھیں اور جو ولگ وھاں پھلے سے اپنے بیسز بنا چکے تھے انھوں نے انکو وارننگ دی اسی لیے ناسا دوبارھ چاند کی سطح پر کوی مشن نھیں بھیج سکا
کچھ سائنسدان کہتے ہیں کہ شاید کچھ اور مخلوقات جو شاید ہماری طرح یا ہم زی زیادہ زہین ہیں، ہمارے بارے میں جانتے ہوں، لیکن کنٹیکٹ اس وجہہ سے نہیں کر رہے، کہ ہم اتنی ترقی کے باوجود نسلی، لسانی، مذہبی تعصّبات سے آزاد نہیں ہووے، اور انہی بنیادوں پر ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کو عبادت سمجھتے ہیں .
سنا ھے چاند کی سطح پر اترنے کے بعد ان کی آنکھیں کھل گئ تھیں اور جو ولگ وھاں پھلے سے اپنے بیسز بنا چکے تھے انھوں نے انکو وارننگ دی اسی لیے ناسا دوبارھ چاند کی سطح پر کوی مشن نھیں بھیج سکا
انھوں نے وھان سڑکین اور برج بھی دریافت کیے تھے
![]()
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|