
بھارتی ٹیم کے کپتان اپنے مسلمان ساتھی کھلاڑی کے خلاف نفرت آمیز مہم کے جواب میں بول پڑے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں 10 وکٹوں کی بدترین شکست کے بعد بھارتی شائقین اور سوشل میڈیا صارفین نے ٹیم میں شریک واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو اس شکست کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف نفرت آمیز مہم شروع کردی۔
بھارتی صارفین نے اپنی ہار کا غصہ محمد شامی پر نکالا اور انہیں غدار اور پاکستانی ہونے کے الزامات کا نشانہ بناتے رہے اور اب تک بھارتی ٹیم یا بورڈ کی جانب سے محمد شامی کی حمایت میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔
تاہم اب بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی اپنے ساتھی باؤلر کے حق میں سامنے آئے اور انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کسی کو بھی مذہب کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنانا ایک بدترین عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی رائے کا اظہار کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے، میں نے کبھی بھی کسی کے مذہب کو بنیاد بنا کر اس سے متعصبانہ رویہ اختیار کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں ہے، مذہب مقدس اور ذاتی معاملہ ہے اسے وہیں تک رکھنا چاہیے۔
ویرات کوہلی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مہم چلانے والے اتنی ہمت نہیں رکھتے کہ سامنے آکر کچھ کہہ سکیں، باہر لوگ کیا بولتے ہیں ہمارے نزدیگ اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے، ہم اس پر کبھی توجہ نہیں دیتے اور نہ ہی آئندہ کبھی دیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13kohlishami.jpg