سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرگردش کر ہے جس میں انہوں نے سینئر ججز کے نام لے کر مبینہ طور پر سنگین کرپشن کے دعوے کئے ہیں۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کا پوسٹمارٹم کردیا اور کہا کہ محمد خان بھٹی تو کئی ماہ سے حراست میں ہے اور یہ ویڈیو اسی دوران ریکارڈکی گئی تو پھر یہ لیکڈ ویڈیو کیسے ہوگئی؟ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہی ججز ہیں جو ن لیگ کے نشانے پر ہیں، کیا یہ حسن اتفاق ہے کہ انکا نام لیا گیا ہے؟
اینکر عمران ریاض نے کہا کہ یہ شخص کس کے قبضے میں تھا اور سوالات پوچھنے والا کون ہے جو ججز کے بارے میں ویڈیو ریکارڈ کرنا چاہتا تھا؟ کیا کبھی اسطرح کی ویڈیو نواز شریف یا اسکے کسی ساتھی کی بنائی گئی جس میں ججز کے بارے میں ایسے سوالات کیے گئے ہوں۔ عدلیہ کے خلاف کھیل جاری۔
اقرارالحسن کا کہنا تھا کہ تاخیر سے ٹوئیٹ اس لئے کر رہا ہوں کہ میرا ہانسا نہیں رُک رہا تھا۔ محمد خان بھٹی کی ویڈیو کو اپنے ولّوں خفیہ ریکارڈنگ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے اور خفیہ ریکارڈنگ کا کام مجھ سے بہتر کون جانتا ہے۔ ایسی بھونڈی، بے تُکی اور صاف پکڑی جانے والی خفیہ ریکارڈنگ میں نے تو آج تک نہیں دیکھی۔۔
طارق متین نے تبصرہ کیا کہ میں محمد خان بھٹی کے ہر "انکشاف" کو درست مان لوں گا ۔ آپ اسحاق ڈار کے بیان کو درست مان لیں۔ بات ختم
صابرشاکر کا کہنا تھا کہ شرمناک سکرپٹ سامنے آگیا ہے عدلیہ اس وقت آئینی آہنی دیوار بنی ہوئی ہے ، ججوں کو تقسیم کرو بدنام کرو دباؤ ڈالو اور الیکشن سے فرار کا راستہ تلاش کرو، اظہار رائے کا قتل کرو بس! عدلیہ اپنے کندھے دینے کیلیے تیار نہیں پہلے بھی آڈیوز ویڈیوز سے ذلت کا سامنا کرنا پڑا اور آئندہ بھی
ظہرمشوانی کا کہنا تھا کہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو فروری میں سندھ میں کورٹ پیشی کےلیےجاتےہوئے اغوا کر کے 20 دن غائب رکھاگیا جس دن کورٹ میں پیش کیا گیا اس نے دوران گمشدگی لیےگئےبیانات سےانکار کر دیا قانونی طور پر بھی ان بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی اب نامعلوم افراد وہی جھوٹےبیانات چلوا رہے
محمد خان بھٹی کے بھائی ساجد بھٹی نے کہا انکے بیان کی ویڈیو معزز عدلیہ اور ججز کے خلاف عدلیہ مہم کا حصہ ہے،بھٹی صاحب نے رحیم یار خان میں عدالت میں سب کے سامنے بیان دیا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، بھٹی صاحب کےکیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں
اسلام الدین ساجد نے تبصرہ کیا کہ محمد خان بھٹی سے تحویل میں ریکارڈ کی گئی ویڈیو پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے کون اعلی عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے اگر اب بھی نوٹس نہ لیا تو یہ لوگ عدلیہ پر مزید حملے کرینگے
ویڈیو میں علی افضل ساہی کا نام بھی لیا گیا جو چیف جسٹ لاہور ہائیکورٹ کے داماد ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جی یہ محمد خان بھٹی ہیں اور یہ باقی ججز پر الزامات کے علاوہ فرما رہے ہیں کہ میں نے پیپر پروجیکٹ لیے ہیں۔ میں ایک دفعہ پھر خدا کی ذات کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا دامن صاف ہے اور میرے ساتھ کام کرنے والے جانتے ہیں کہ میں ایک دمڑی کا روادار نہیں ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے پیسے اور کرپشن کرنے والے پر لعنت بھیجتا ہوں۔ دوسرا کبھی عدالتی فیصلوں میں مداخلت نہیں کی۔
علی افضل ساہی نے مزید کہا کہ جامی صاحب اگر آپ کو اغواء کر کے پھینٹی لگائی جائے تو آپ بھی اغواکاروں کی فرمائش پر اسی قسم کے فضول الزامات اپنے سگے بھائی پر بھی لگا دیں گے۔ حق اور سچ کا ساتھ دیں یہ آپ کی اخلاقی اور پیشہ وارانہ ذمہ داری ہے
واضح رہے کہ مبینہ ویڈیو میں محمد خان بھٹی نے دعویٰ کیا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نہ تو مینج ہوتے ہیں او نہ ہی ان کے بارے میں ایسا کہا جا سکتاہے ، ان کے ساتھ دو ججز ہیں، منیب اختر اور اعجاز الاحسن ، ان کی ذمہ ذمہ داری پوری اٹھائی ہوئی ہے ۔
ویڈیو میں محمد خان بھٹی بتارہے ہیں کہ مظاہر نقوی صاحب نے ، مظاہر نقوی صاحب کا بیک گراؤنڈ یہ ہے کہ ان کے دو بیٹے ہیں ،دونوں ان کے فرنٹ مین ہیں، تو وہ ہر غلط کام میں مبتلا ہیں، کرپشن کرتے ہیں ،ٹکا کر کرپشن کرتے ہیں، صبح سے رات تک کرپشن کرتے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور چوہدری صاحب بھی ان کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ بھئی یہ ہمارا عدالتوں میں بھی خیال کرتے ہیں، فیصلے ہمارے حق میں دلواتے ہیں، تو ان کا کوئی کام رکنا نہیں چاہیے، وہ ٹرانسفریں، پوسٹنگ ہر کام میں وہ پیسے کماتے ہیں، اور ٹھیک ٹھاک پیسے کمارہے ہیں۔