
امریکی انٹیلی جنس رپورٹس میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے امریکی سیاست پر اثرا انداز ہونے کی کوششوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک خفیہ امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے امریکی سیاست پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کی تفصیلات بتائی گئی ہیں کہ کیسے متحدہ عرب امارات نے برسوں سےمتعدد امریکی حکومتوں میں قانونی اور غیر قانونی طور پر امریکی پالیسی کو تشکیل دینے کی کوشش کی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں تین گمنام ذرائع کا حوالہ دیا جنہوں نے رپورٹ پڑھی ہے،ان افراد کا کہنا ہے کہ اس میں قومی سلامتی کے اقدامات پر اثرانداز ہونے والے معاملات شامل ہیں، ساتھ ہی ساتھ ایسی کارروائیاں بھی شامل ہیں جو جاسوسی سے زیادہ مشابہت رکھتی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1591785472329920512
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے 2016 سے اب تک لابیسٹ پر 154 ملین ڈالر اور امریکی یونیورسٹیوں کو چندہ دینے کی مد میں مزیدلاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
امریکہ میں متحدہ عرب امارات کےسفیر یوسف العتیبہ نے کہا کہ انہیں "یو اے ای کے اثر و رسوخ اور امریکہ میں اچھے مقام پر فخر ہے، ہم نے یہ مقام محنت سے کمایا ہے اور ہم اس کے مستحق ہیں،یہ کئی دہائیوں کے قریبی تعلقات اور موثر سفارتکاری کا نتیجہ ہے"۔
انٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے ماہرین حیرانگی کا اظہار کررہے ہیں کہ امریکہ نے ایک اتحادی حکومت کی سرگرمیوں کا تنقیدی جائزہ لیا ہے۔
بروکنگ انسٹی ٹیوشن تھنک ٹینک کے ایک سینئر فیلو بروس ریڈل کا کہنا تھا کہ "امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی عام طور پر کسی بھی ایسی چیز سے دور رہتی ہے جس امریکہ کی مقامی سیاست سے تعلق ہو، "دوستانہ تعلقات میں ایسا کچھ کرنا بھی ایک منفرد عمل ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہے"۔