
مارچ کے مہینے میں ملٹی نیشنل کمپنیوں نے جزوی طور 30 ملین ڈالر کا سرمایہ نکالا، بالخصوص ٹیلی کام سیکٹر سے سرمایہ نکالا گیا،الفا بیٹا کور کے سی او او خرم شہزاد نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو میں بتایا کہ بیشتر ملٹی نیشنل کمپنیوں نے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سرمایہ کاری کے فیصلوں پر عمل درآمد روک رکھا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق غیرملکیوں نے مارچ میں غیرملکی سرمایہ کاری کی مد میں 30 ملین ڈالر کا سرمایہ نکال لیا، جب کہ گذشتہ برس مارچ میں 173.4 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تھی،مارچ میں صرف ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر سے 173.5 ملین ڈالر کا انخلا ہوا۔
سرمایہ کے اس انخلا کا اثر سوئٹزرلینڈ، متحدہ عرب امارات اور امریکا سے آنے والی معمول کی سرمایہ کاری نے کسی حد تک زائل کردیا، مجموعی طور پر رواں مالی سال کے ابتدائی 9ماہ کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری 2 فیصد کم ہوکر 1.28 ارب ڈالر رہی۔
خرم شہزاد کے مطابق سرمائے کا انخلا 30ملین ڈالر کاروبار کا حصہ ہے،بیرونی سرمایہ کاری سیاسی استحکام کے بعد پھر سرمایہ لانے شروع کردیں گے،ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 1.5 سے 1.6 ارب ڈالر تک ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں دو فیصد کمی ہوگئی ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی دوہزار اکیس سے مارچ دو ہزار بائیس کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت دو کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کم ہوگئی ہے۔
مجموعی سرمایہ کاری اڑتیس فیصد بڑھ گئی،مجموعی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب چوالیس کروڑ ڈالر رہانو ماہ کے دوران اسٹاک مارکیٹ سے چونتیس کروڑ سترہ لاکھ ڈالر نکالے گئے۔
فارن پبلک انویسٹمنٹ کی مد میں پچاس کروڑ چھبیس لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی، نو ماہ کے دوران سب سے زیادہ بتیس کروڑ انہتر لاکھ ڈالر سرمایہ کاری چین نے کی ہانگ کانگ، سنگاپور اور سوئٹزرلینڈ بھی سرمایہ کاری میں نمایاں رہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6investmentwithdraw.jpg