لگتا ہے سرکاری ملازمین کا ملازم ہوں

Arslan

Moderator
پٹواری حجرے نہیں دفاتر میں بیٹھیں،منشی رکھنے والوں کیخلاف کارروائی کریں گے محکمہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن میں بدعنوانی کا ذمہ دار متعلقہ وزیرہوگا:پرویز خٹک کی گفتگو

پشاور(دنیا نیوز /نیوز ایجنسیاں)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویزخٹک نے کہا ہے کہ اپنے 30سالہ سیاسی کیرئیر کے بعد انہیں ایسا لگتا ہے جیسے وہ سرکاری ملازمین کے ملازم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وزراء اور اراکین اسمبلی کا 90فیصد وقت سرکاری ملازمین کی تقرریوں اور تبادلوں میں صرف ہوتا ہے ۔ ایم پی اے اور وزیر استاد، ڈاکٹر، اور چپڑاسی بھرتی کرتے ہیں یا ان کے تبادلے کرتے ہیں۔وفود سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے پولیس کو حکم دیا کہ اگر کوئی پٹواری اپنے ہمراہ منشی رکھے گا ایسے منشیوں کو گرفتار کرکے پٹواریوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پیر سے صوبے بھر میں پٹواریوں کو گاؤں کی سطح پر اپنے دفاتر میں موجود ہونا چاہئے ۔پٹواریوں کو کسی کے حجرے میں نہیں بیٹھنا چاہئے ۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ گاؤں کی سطح پر پٹواری کیلئے دفتر کا بندوبست فوری طور پر کیا جائے ۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے حوالے سے احکامات دیتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ محکمہ میں ٹاؤٹ سسٹم مکمل طور پر ختم ہو جانا چاہئے اگر محکمہ میں رشوت خوری ، بدعنوانی اور ٹاؤٹ سسٹم کا ارتکاب ہوا تو اس کا ذمہ دار متعلقہ وزیر ہو گا۔ علاوہ ازیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ عوام مزید صبر نہیں کریں گے ۔ ہمارے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے ۔ میرے دل میں 30سال کا درد ہے ۔اگر میں تبدیلی نہیں لا سکا تو کوئی نہیں لا سکے گا کیونکہ میرا ارادہ مصمم ہے اور میں مقابلہ کرنا جانتا ہوں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

source
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
يہي تو بيورو کريسي کا سب سے بڑا ہتھيار ہے کہ وزيروں و مشيروں کو اسي تقرري اور تبادلوں کے چکر ميں پھنسا کر رکھا جائے اور خود اپني مرضي سے جو چاہيں کرتے پھريں
 

Fakhre Alam

Minister (2k+ posts)
i believed in this man from the very first day . he is very strick guy. in sha Allah he will change many things.
 

Back
Top