لوئرکرم میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

172322197f2c898.png


لوئر کرم کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظر عارضی طور پر بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔


ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹل اور ہنگو میں متاثرین کی سہولت کے لیے مختلف مقامات پر کیمپ قائم کیے جائیں گے، جن میں ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو سینٹر، اور عدالت کی عمارت شامل ہیں۔ ان کیمپوں میں متاثرین کے لیے خوراک، پانی، اور طبی امداد جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق، ان کیمپوں کے قیام کا مقصد دورانِ آپریشن عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جو کیمپوں کے انتظامات کی نگرانی کرے گی اور متاثرین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔

یہ اقدامات حالیہ واقعات کے تناظر میں کیے جا رہے ہیں، جہاں لوئر کرم کے علاقے بگن میں کھانے پینے کا سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے، جبکہ لاپتہ ہونے والے افراد میں سے پانچ ڈرائیوروں سمیت چھ افراد کی لاشیں اڑوالی سے برآمد ہوئیں۔ مرنے والوں میں ثاقب حسنین بھی شامل تھا، جو بیرون ملک سے دس سال بعد اپنے اہلخانہ سے ملنے کے لیے ٹرک میں سوار ہو کر پاراچنار جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ ان واقعات کے بعد علاقے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا تھا، جس میں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا اور بڑے ہتھیار حکومتی تحویل میں دیے جائیں گے۔ مزید برآں، معاہدے کے مطابق فریقین کی جانب سے بنائے گئے مورچے ختم کیے جائیں گے اور قبائلی تصادم کو مذہبی رنگ نہیں دیا جائے گا۔
 

Back
Top