لنڈے سمیت ہزاروں اشیا کی درآمد پر 100 ارب روپے سے زائد ٹیکس عائد

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
01225616daca10d.png


بجٹ نافذ ہوتے ہی حکومت نے ہزاروں اشیا کی درآمد پر 100 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس عائد کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تما م ایس آر اوز جاری کر دیے۔

ایس آر اوز کے مطابق لنڈے کے کپڑوں اور جوتوں کی درآمد پر 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جبکہ غیر ملکی فلم اور ڈرامے کی درآمد پر 3 ہزار روپے فی منٹ کی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

اسی طرح آرٹفیشل جیولری کی درآمد پر 32فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی، کاسمیٹکس، پرفیومز، آفٹر شیو پری شیونگ اور دیگر مصنوعات پر 40فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

موٹر سائیکل رکشہ کی درآمد پر 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، اسی طرح پان کے پتوں کی درآمد پر 400 روپے فی کلو، اسٹیمڈ تمباکو کی درآمد پر 40فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

اس طرح سگریٹس، سگار، تمباکو یا تمباکو کے متبادل اشیا پر 20 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی ہے جبکہ 100 سے زائد مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی 30 سے بڑھا کر 36فیصد کر دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 2 ہزار 419 اشیا پر درآمدی ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھاکر 24 فیصد کر دی گئی، اسی طرح 96 مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15سے بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی۔

اسی طرح 5 سے 10سال پرانے کمبائنڈ ہاروسٹرپر 10فیصد جبکہ 10سال سے پرانے ہاروسٹر پر 20فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، اس کے علاوہ 688 پُرتعیش مصنوعات کی درآمدی ڈیوٹی میں 5 فیصد سے 50 فیصد کا اضافہ کر دیا گیا۔

Source
 

israr0333

Minister (2k+ posts)
Used items were the only option left for the poor, and even that has been ruined by this government. My friend sells used shirts, trousers, shorts, and shoes at Lighthouse in Karachi. He said that earlier they used to buy big bundles, but now they have to purchase everything piece by piece. So how can they sell cheaply when everything is being bought at a higher cost? Nothing is left because of this exploitative government.
 

Back
Top