لندن کے ریستوران میں پاکستانی صحافی آپس میں لڑپڑے،گالیوں کا تبادلہ

safiah11.jpg

لندن کے ایک ریستوران میں پاکستانی صحافیوں کی لڑائی کے دوران ایک دوسرے کو ماں بہن کی گالیاں دی گئی ہیں۔

نجی چینل کی نیو نیوز کی لندن میں رپورٹر سفینہ خان اور وزیرداخلہ محسن نقوی کے چینل 24 نیوز کے لندن کے نمائندے اسد علی ملک کی لڑائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر صارف نے پوسٹ کی جو وائرل ہے۔

ویڈیو میں دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف انتہائی گندی زبان کا استعمال کیا اور ماں بہن کی گالیاں دیں۔
https://twitter.com/x/status/1918390806790213772
اسکے بعد سفیینہ خان نے اپنے ایکس پیغام میں تفصیلی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آج پہلے فرید قریشی ، اسد ملک اور مغل نے سلمان اکرم راجہ کی میڈیا ٹاک میں مجھے ناصرف کارنر کرنے کی کوشش کی بلکہ میرے سوال پوچھتے وقت بولنا شروع کر دیتے تھے پھر جب لاسٹ میں میں سوال کرنے کی کوشش کی تو بھی مرزا اخلاق سے نعرے لگوا کر مجھے روکنے کی کوشش کی میں نہایت صبر کیساتھ سب برداشت کیا اور تحمل کیساتھ برداشت کرتے ہوئے سوال پوچھ کر دم لیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پھر سب میڈیا والے نیچے چلے گئے اور مرزا اخلاق بھی نیچے پہنچ گیا ان سب کیساتھ بیٹھ کر اظہر جاوید کو برا کہا گیا اور تحریک انصاف کے کارکن مرزا اخلاق نے اظہر جاوید کی والدہ کو گالیاں دیں مجھ سے برداشت نہیں ہوا اسی وقت اظہر جاوید کو فون کر کے بتایا کہ آپکی والدہ کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور رپوٹرز بیٹھ کر سن رہے ہیں کیونکہ میں سب کے سامنے اظہر جاوید کو فون کر کے بتا رہی تھی
https://twitter.com/x/status/1918427338972582053
انکے مطابق اسکے بعد شوکت ڈار اتے ہیں میں ہم لوگ باہر چلے جاتے ہیں میں جب دوبارہ ریسٹورینٹ میں داخل ہوتی ہوں یہ لوگ کھانا کھانے میں مصروف تھے اور میں شوکت ڈار صاحب سے کہا کہ میں ٹویٹ کرنے لگی ہوں کہ ہزار سور ملکر بھی شیر کو نہیں ڈرا سکتے اتنے میں اس ملک نے شوکت ڈار کو مجھے گالی دیتے ہوئے کہا اسے کہیں اپنا منہ بند کر لے میں نے کہا تمہیں کیوں تکلیف ہو رہی میں تمہیں سور نہیں کہہ رہی اسکے بعد اس نے گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں چغل خور ہوں اور پھر میں نے بھی گالیوں کے جواب میں گالیاں ہی دیں اس نے مجھے دھمکی دی کہ تم مجھے جانتی نہیں ہو ہم تمہارے گھر ائیں گے

سفینہ خان نے مزید کہا کہ خیر میں ایسے گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والی نہیں جو شخص اپنے گھر کی عورتوں پر تشدد کرنے کا عادی ہو اسکا مطلب یہ نہیں کہ باہر بھی گالی دے گا سن لی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پولیس میں ان لوگوں کے خلاف رپورٹ کروا دی ہے فرید قریشی کے خلاف پہلے ہی پولیس میں کمپلئین ہیں آج دوسرے گینگ ممبرز کا بھی اضافہ ہو گیا ہے

سفینہ خان نے مزید کہا کہ میں نے ARY اور Hum والوں کو شکایات کیں تھیں کہ یہ سلسلہ پچھلے ایک سال سے جاری ہے جان بوجھ کر تحریک انصاف کے لوگوں کو میرے خلاف چھوڑا جاتا ہے اور کئی مرتبہ جانی نقصان بھی پہنچانے کی کوشش کی گئی ایسڈ اٹیک تک کروایا گیا لیکن میں نا تب ڈری تھی نا اب ڈروں گی ۔ کوئی مرد اٹھے اور مجھے گالی یا میری ماں کو گالی دے گا میں اس سے ڈبل گالی اسکی گھر کی عورتوں کو دونگی اور جتنی چیخیں مارنی ہے مار گالی تو ڈبل ہی ملے گی

اسد علی ملک نے اس کے جواب میں لکھا کہ: ”یہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات ہیں، جو اس (سفینہ خان) کے ماضی کے طرز عمل سے مطابقت رکھتے ہیں۔ حقائق واضح ہیں اور متعدد عینی شاہدین کی طرف سے تائید کی گئی ہے۔ ایک ریسٹورنٹ میں ہمارے کھانے کے دوران، میں سمیت صحافیوں نے شرکت کی، رفیق مغل (ہم ٹی وی)، سعید نیازی (جی ای او)، فرید قریشی (اے آر وائی)، نصیر احمد (جیو)، ساحرہ خان (ہم ٹی وی) اور دیگر،
اس خاتون نے قریبی میز پر بیٹھے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے ہمیں گالی دینا شروع کر دی۔
https://twitter.com/x/status/1918400858775273945
 

Back
Top