لبنان میں پیجر دھماکوں کا کیس، بھارتی تاجر کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جا

17risonjose.png

15 دن پہلے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں کے کیس میں نامزد بھارتی نژاد تاجر کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں پیدا ہونے والے نارویجن تاجر رنسن ہوزے کا ادارہ لبنان میں پیجر دھماکوں کے کیس میں نامزد کیا گیا تھا، وہ پچھلے ہفتے امریکہ میں ایک بزنس ٹرپ پر تھے جہاں وہ روپوش ہو گئے، جس کے بعد ان کو گرفتار کرنے کیلئے بین الاقوامی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔

رنسن ہوزے کا ادارہ بلغاریہ میں قائم ہے جس کی وجہ سے ناروے کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسی وجہ سے نارویجن حکومت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ ہنگری کے خبررساں ادارے ٹیلیکس کے مطابق لبنان میں پیجرز دھماکوں کی ڈیل میں بلغاریہ کی نارٹاگلوبل نامی کمپنی بھی شریک تھی جسے رنسن ہوزے نے قائم کیا تھا۔

بلغاری نے پیجر دھماکوں کے حوالے سے رنسن ہوزے اور نارٹاگلوبل کو کلیئر دے دی مگر ناروے نے معاملہ کا خلاصہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس صورتحال میں رنسن ہوزے کا روپوش ہونا مشکوک اور تشویشناک قرار دیا جا رہا ہے۔ ناروے کے شہر اوسلو کی پولیس نے رنسن ہوزے کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کیلئے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کروانے کا عمل 25 ستمبر کو شروع کیا تھا۔


کیرالا کہ مقامی نیوز چینل سے رنسن ہوزے کے انگل تھنکا چن نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کیرالا کے میری متھا کالج سے ایم بی اے کر کے بہتر مستقبل کیلئے ناروے منتقل ہوئے تھے تاہم ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا کاروبار کرتا ہے۔ لبنان میں پیجر دھماکوں پر تائیوان کی کمپنی گولڈاپولو کی برانڈنگ تھی جس کے بانی صدر سوچنگ کوانگ کا نام ہنگری میں قائم بی اے سی کنسلٹنگ نامی کمپنی سے جوڑا گیا ہے۔

سوچنگ کوانگ کا کہنا ہے کہ لبنان میں جن پیجرز میں دھماکے ہوئے وہ ہنگری میں قائم کمپنی نے ان کے ادارے سے 3 سالہ لائسنس کے تحت بنائے جبکہ ان کی کمپنی کا کردار اس سودے میں محض مڈل مین کا تھا۔ منیجنگ ڈائریکٹر بی ا ےسی کنسلٹنگ کرسٹیانا بارسونی آرکیڈیا کونو نے نارٹاگلوبل سے ڈیل کی تھی جبکہ بی اے سی کنسلٹنگ نے گولو اپولو کے ساتھ کاغذات پر دستخط کیے تاہم حقیقی کمپنی نارٹا گلوبل ہی تھی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ممکن ہے نارٹا گلوبل اور بی اے سی کنسلٹنگ فرضی کمپنیاں ہوں کیونکہ یہ پتے کی بنیاد پر رجسٹرڈ ہیں، ان کاکوئی دفتر موجود نہیں، میڈیا کی طرف سے رنسن ہوزے سے اس ڈیل بارے جاننے کیلئے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم کچھ بتانے یا بولنے پر راضی نہیں ہوئے جس سے معاملہ مزید مشکوک ہوا۔ رائٹرز کے مطابق رنسن ہوزے نے لائن کاٹ دی اور بعدازاں متعدد بار رابطے کی کوشش پر بھی اس نے رابطہ کرنے سے گریز کیا۔
 

Back
Top