صحافی محمد عمیر کے مطابق شاہد چوہدری المشہور شادا لاہور کا مشہور زمانہ جواریا اور سٹہ باز ہے،مزنگ لٹن روڈ کے لوگ اسے خوب جانتے ہیں اس پر جوئے کے درجنوں مقدمات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ ٹک ٹاکر ہے تو جیل حکام نے اسے کیمپ جیل کا وزٹ کروایا اور پروگرام ریکارڈ ہوا،افسران ایک جواریے کو بریفننگ دیتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت میں کوئی نہ کوئی ذمہ دار ہے جو کاشف ضمیر اور شادا جواریا جیسے جرائم پیشہ لوگوں کو سرکاری پروٹرکول دینے سے روک سکے؟حکومتی ادارے کیوں ان جرائم پیشہ لوگوں کو پرموٹ کررہے ہیں؟
صحافی شاہد اسلم نے اس پر ردعمل دیا کہ جب ساری حکومت ہی ٹک ٹاک پر چل رہی ہو تو اس میں شاہد چوہدری جیسے جواریوں سے ناروا سلوک کیوں۔ کیا یہ جواری اس ملک کے شہری نہیں ہیں اگر وہ جواری ہیں تو کیا انکے ٹک ٹاک بنانے کے حقوق سب ختم ہوگئے، حکام نے بریفنگ ہی تو دی ہے ایک جواریے کو اسے گرفتار تو نہیں کیا نا، عمیر بھائی آپ خواہ مخواہ شریف جواریوں کے ٹاک ٹاک سے پریشان ہیں۔ اس ملک میں کونسا کوئی قانون ہے قاعدہ ہے۔
احمد وڑائچ نے کہا کہ پولیس کے بہت وڈے افسر نے جونیئرز کو کہا ہوا ہے کہ اور کچھ کریں نہ کریں، ٹک ٹاک، فیس بک، یوٹیوب، واٹس ایپ اسٹیٹس پر ویڈیوز لازمی لگائیں۔ اسی لیے 13 پرچوں کا ملزم کاشف ضمیر مہمانِ خصوصی بنا اور سٹے باز کو بریفنگ دی گئی۔
ٹک ٹاک کی حکومت ہو اور ٹک ٹاکرز کو پروٹوکول نہ ملے؟؟
پوری پنجاب پولیس ہی جرائم پیشہ بن چکی ہے تو ان معمولی جرائم پیشہ افراد پر کیا شور مچانا۔ ایک جیسے لوگ اکٹھے ہوگئے ہیں موجیں لگی ہیں
آئی جی صاحب پورا محکمہ ٹک ٹاک پر چلانے کی کوشش کر رہے ہیں تو نچلا عملہ بھی تو پھر یہی کچھ کرے گا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ریکارڈ یافتہ ملزم کاشف ضمیر کو چوہنگ پولیس ٹریننگ سینٹر تقریب میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔کاشف ضمیر کو ٹریننگ سینٹر کے مختلف شعبوں کا وزٹ کروایا گیا عملے سیلفیاں بھی بنوائیں
ملزم کاشف ضمیر اس وقت لاہور سمیت دیگر اضلاع میں 13 مقدمات میں نامزد ہے۔انہیں کچھ سال پہلے ارطغرل غازی کے مرکزی اداکار کیساتھ فراڈ پر بھی گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد یہ بھی انکشاف ہوا کہ وہ جعلی سرکاری ملازم بن کر فراڈ کررہا ہے۔